پڑوسیوں کے گھر کو آگ لگائیں گے تو وہ خود بھی محفوظ نہیں رہیں گے،جب ہم نے افغانستان میں جنگ پر پانی کے بجائے تیل چھڑکا تو آگ بھڑکنی تھی،اگرافغانستان تباہ ہوا تو پاکستان میں بھی اس کے شعلے بھڑکے گیں

جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا جلسے سے خطاب

جمعرات 22 ستمبر 2016 16:24

بٹگرام(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 ستمبر۔2016ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پڑوسیوں کے گھر کو آگ لگائیں گے تو وہ خود بھی محفوظ نہیں رہیں گے،جب ہم نے افغانستان میں جنگ پر پانی کے بجائے تیل چھڑکا تو آگ بھڑکنی تھی،اگرافغانستان تباہ ہوا تو پاکستان میں بھی اس کے شعلے بھڑکے گیں۔جمعرات کو سربراہ جے یو آئی (ف)مولانا فضل الرحمان نے جلسے سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پڑوسیوں کے گھر آگ لگائیں گے تو خود بھی محفوظ نہیں رہیں گے،جب ہم نے افغانستان میں جنگ پر پانی کے بجائے تیل چھڑکا تو آگ بھڑکنی تھی،اگرافغانستان تباہ ہوا تو پاکستان میں بھی اس کے شعلے بھڑکے گیں۔برطانوی رپورٹ کے مطابق عراق پر حملہ بھی درست فیصلہ نہیں تھا،ماضی میں قبائل کی حفاظت میں رہنے والی سرحدیں آج غیر محفوظ ہیں۔فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں امریکی قیادت میں دہشتگردی کیخلاف جنگ کا حصہ بننے کی مصلحت بتائی تھی،دہشتگردی کیخلاف جنگ 15سال سے جاری ہے اور آج کی مفادات کی سیاست جے یو آئی کا راستہ نہیں ہم آزادی کیلئے لڑنے والوں کی تحریک کی حمایت کرتے ہیں،آج بھی کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،آج بھی کشمیر کا مسئلہ ہر سطح پر اجاگر کیا جارہا ہے۔