نجی یونیورسٹی کی طالبہ زیادتی کا شکار، ملزم نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 22 ستمبر 2016 16:20

نجی یونیورسٹی کی طالبہ زیادتی کا شکار، ملزم نے ضمانت قبل از گرفتاری ..

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔22 ستمبر 2016ء) : لاہور کی نجی یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے اپنی ساتھی طالبعلموں کے خلاف مبینہ زیادتی کا ایک مقدمہ درج کروادیا ہے۔ مقدمے میں متاثرہ لڑکی نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان نے اسے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد اسقاط حمل پر بھی مجبور کیا ۔جبکہ زیادتی کے مرکزی ملزم نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی ہے۔

زیادتی کا شکار لڑکی کیجانب سے دائر کی گئی ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ وہ انگریزی ڈیپارٹمنٹ کی طالبہ ہے جو کہ انجینئیرنگ ڈیپارٹمنٹ کے اشتیاق نامی طالبعلم کی دوست بن گئی۔ دونوں میں پہلی ملاقات دسمبر 2015ء میں ہوئی۔ متاثرہ لڑکی نے بتایاکہ کچھ دنوں بعد اشتیاق مجھے ٹھوکر نیاز بیگ پر اپنے ایک دوست ڈاکٹر ریاضت حسین سے ملاقات کروائی جس نے آگے ایک اور شخص شبیر سے تعارف کروایا۔

(جاری ہے)

لڑکی نے بتایا کہ اسے نشہ آور جوس پلایا گیا جس پر وہ بے ہوش ہو گئی۔ اور بے ہوشی کے عالم میں ہی اسے تینوں افراد نے ملکر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ دائر کی گئی پٹیشن میں بتایا گیا کہ مبینہ زیادتی کے بعد لڑکی حاملہ ہو گئی۔ جس کی تصدیق بعد ازاں 26 فروری 2016ء کو شوکت خانم اسپتال میں ہوئی ایک الٹر ساؤنڈ کے بعد ہوئی۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ حاملہ ہونے کی خبر سنتے ہی اشتیاق نے مجھ سے شادی کا وعدہ کیا ۔

3 مارچ کو میں اشتیاق کے ہمراہ اتفاق اسپتال گئی جہاں ہمیں معلوم ہوا کہ میں جڑواں بچوں کے ساتھ حاملہ ہوں۔ لیکن کچھ ہی دنوں بعد 12 مارچ کو ڈاکٹر ریاض کی مدد سے اشتیاق نے 16 ماہ کے حمل کو سقوط کر دیا۔ متاثرہ لڑکی نے پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 376 کے تحت چوہنگ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی۔ اور اس سیکشن کے تحت زیادتی کرنے والوں کو کم از کم بھی دس سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔

کیس میں دو سے زائد لوگوں کے ملوث ہونے پر سزائے موت یا عمر قید بھی ہو سکتی ہے۔ ایف آئی آر کے اندراج کا علم ہونے پر اشتیاق نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے درخواست دائر کر دی اور موقف اختیار کیا کہ اسے تضحیک کرنے اور بلیک میل کرنے کے لیے یہ کیس دائر کیا گیا ہے اور اس کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اشتیاق نے عدالت سے ضمانت کی درخواست کی۔ عدالت نے 22 ستمبر تک اشتیاق کو ضمانت دے رکھی ہے۔

متعلقہ عنوان :