موجودہ حکومت نے تین سال میں ایچ ای سی کا بجٹ دوگنا کردیا ، آئندہ دو سال میں تعلیمی بجٹ جی ڈی پی کا 4 فیصد کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں،پلاننگ کمیشن

جمعرات 22 ستمبر 2016 15:13

اسلام آباد ۔ 22 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔22 ستمبر۔2016ء) پاکستان کی قومی ترقی تعلیمی ترقی کے ساتھ مشروط ہے، پاکستان وژن 2025ء کے تحت نوجوان نسل کو تعلیمی انقلاب کے ذریعے بہترین مستقبل سے ہمکنار کرنا وفاقی حکومت کی ترجیح ہے‘ موجودہ حکومت مقامی سطح پر اعلیٰ تعلیمی اداروں کا ایک نیٹ ورک قائم کرتے ہوئے عوامی سہولتوں میں اضافہ کی راہ پر گامزن ہے، وژن 2025ء میں تعلیمی ترقی کو اولین حیثیت دی گئی ہے اورپاکستان کے تمام اضلاع کی سطح پر سب کیمپس کا قیام علاقائی ترقی کی راہ پر ایک اہم قدم ثابت ہو گا، ملک بھر میں تعلیم کے شعبے کو بہتربنانے کے لئے پی ایس ڈی پی کے تحت ہائر ایجوکیشن کمیشن کیلئے 21 ارب 48 کروڑ 64 لاکھ روپے جبکہ پرائم منسٹر یوتھ اور ہنر مند پروگرام کے تحت 20 ارب روپے کا بجٹ مختص کئے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو پلاننگ کمیشن کے حکام نے ”اے پی پی“ کو بتایا کہ ملک بھر کے تمام اضلاع میں یونیورسٹیوں کے کیمپس بنائیں گے، یہ کیمپس ضرورت کے مطابق اور انڈرگریجویٹ سطح کے ہوں گے جبکہ دوردراز علاقوں میں ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے تحت کیمپس بنائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے پچھلے تین سالوں میں ایچ ای سی کا بجٹ دوگنا کردیا ہے، تعلیمی بجٹ آئندہ دو سالوں میں جی ڈی پی کا 4 فیصد کرنے کے لئے حکومت ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے۔

ایچ ای سی کے تحت ایسے ڈگری پروگرام بھی شروع کریں گے جو جدید چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مددگار ثابت ہوں جبکہ ایسے پروگرام بند یا کم کر دیئے جائیں گے جو بے مقصد اور موجودہ حالات میں سود مند نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کسی بھی ملک کی ترقی میں خواندگی بہت اہمیت کی حامل ہے لیکن تعلیم کے بغیر ترقی ناممکن ہے، وژن 2025ء کے تحت تعلیم کے شعبے کے لئے حکومت نے خصوصی اقدامات کئے ہیں، نوجوان تعمیر و ترقی کیلئے مثالی اور فعال کردار ادا کر یں گے، معاشی استحکام میں ان کا بہترین رول ہو گا اور آنے والے وقت میں نوجوان نسل ہتھیار نہیں بلکہ قوموں کی ترقی کیلئے انقلاب برپا کریں گے۔

وزارت کے ذرائع نے بتایاکہ وژن 2025ء کے تحت موجودہ حکومت ملک سے ناخواندگی کو ختم کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اور اس ضمن میں حکومت وژن 2025ء کے تحت سکول جانے والے بچوں اور بچیوں کے تعددی فرق کو ختم کرنے کے لئے کوشاں ہے اور آئندہ پانچ برس میں اس فرق میں 50 فیصد تک کمی لائی جائے گی اور 2025ء تک ہر بچہ یا بچی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت قومی وسائل کو عوام کی فلاح و بہبود اور ملکی ترقی کے لئے بروئے کار لانے کے لئے حقیقت پسندانہ حکمت عملی اختیار کر رہی ہے جس کے ثمرات تیزی کے ساتھ سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ وفاقی اور دیگر صوبائی حکومتیں خواندگی کے سلسلے میں سنجیدہ ہے اور اپنے وسائل کا ایک چوتھائی سے بھی زیادہ اس پر خرچ کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :