لاہور ہائیکورٹ نے کاٹن کی خریدو فروخت پر ڈیڑھ سو گنا اضافی ٹیکس وصولی روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا۔عدالت نے پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کوغیر فعال رکھنے پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 22 ستمبر 2016 14:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 ستمبر۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزاروں کے وکیل وسیم احمد ملک ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر انتظامی حکم کے تحت کاٹن کے ایک گٹھے کی خریدو فروخت پر بیس روپے ٹیکس بڑھا کر غیر قانونی طور پر پچاس روپے کر دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ قوانین کے تحت وفاقی حکومت پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں پارلیمنٹ کے ذریعے ٹیکس عائد کر سکتی ہے حکومت کو براہ راست ٹیکس عائد کرنے کا کوئی استحقاق حاصل نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے کاٹن کی مارکیٹنگ کو فروغ دینے کے لئے قائم ادارے سینٹرل کاٹن کمیٹی کو کئی سالوں سے غیر فعال کر رکھا ہے جو کہ واضح طور پر قوانین کی خلاف ورزی ہے۔جس پر عدالت نے کاٹن کی خریدو فروخت پر ڈیڑھ سو گنا اضافی ٹیکس وصولی روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا۔عدالت نے پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کوغیر فعال رکھنے پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔