یمن میں سعودی اتحاد کی بمباری سے 20 عام شہری ہلاک

جمعرات 22 ستمبر 2016 13:23

صنعاء (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 ستمبر۔2016ء) سعودی قیادت میں عسکری اتحادی طیاروں نے یمن میں باغیوں کے زیرقبضہ بندرگاہی شہر حدیدہ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں بیس عام شہری مارے گئے ۔یہ حملہ ضلع صوق الہنود میں کیا گیاصنعاء میں موجود حوثی باغیوں کی انتظامیہ نے بھی اس حملے کی تصدیق کی ہے اور کہاہے کہ اس حملے میں عام شہری ہلاک ہوئے ہیں تاہم ان کی تعداد نہیں بتائی گئی،ادھرحکومتی عہدے دار کا کہنا تھا کہ رہائشی علاقے غلطی سے حملے کی زد میں آگئے ہوں گے جبکہ حدیدہ میں صدارتی محل کو بھی نشانہ بنایا گیا، میڈیارپورٹس کے مطابق پورٹ سٹی حدیدہ میں فضائی کارروائی بدھ کو رات گئے کی گئی جب حوثی باغی دارالحکومت صنعاء پر قبضے کے دو سال مکمل ہونے کا جشن منارہے تھے۔

سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے عرب اتحاد کے حمایت یافتہ یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی حکومت کے ایک عہدے دار نے فضائی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ حملہ ضلع صوق الہنود میں کیا گیا۔

(جاری ہے)

صنعاء میں موجود حوثی باغیوں کی انتظامیہ نے بھی اس حملے کی تصدیق کی اور کہا کہ اس حملے میں عام شہری ہلاک ہوئے ہیں تاہم ان کی تعداد نہیں بتائی گئی۔

حکومتی عہدے دار کا کہنا تھا کہ رہائشی علاقے غلطی سے حملے کی زد میں آگئے ہوں گے جبکہ حدیدہ میں صدارتی محل کو بھی نشانہ بنایا گیا۔حدیدہ کے الثورہ ہسپتال کے ڈاکٹر خالد سہیل نے بتایا کہ ان کے پاس 12 لاشیں اور 30 زخمیوں کو لایا گیا۔واضح رہے کہ عرب اتحاد یمنی صدر منصور ہادی کی حمایت میں 18 ماہ سے یمن میں فضائی کارروائی کررہا ہے اور اس کے حملوں میں اکثر عام شہریوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق یمن میں عرب اتحاد کی فضائی کارروائی شروع ہونے سے اب تک ساڑھے 6 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔یاد رہے کہ عالمی سطح پر یمن کے صدر تسلیم کیے جانے والے منصور ہادی کی حامی ملیشیا اور فورسز نے عدن کو اپنا عارضی بیس بنایا ہوا ہے اور انہیں صنعاء پر قابض حوثی باغیوں اور دیگر شدت پسند تنظیموں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔

سعودی عرب کی سربراہی میں عرب اتحاد نے مارچ 2015 میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔اس عرب اتحاد کو امریکا کی بھی حمایت حاصل ہے اور اس میں 9 عرب ممالک شامل ہیں اور انہوں نے فضائی کارروائیوں کے ذریعے حوثی باغیوں کو جنوبی یمن سے دور ہونے پر مجبور کردیا ہے تاہم باغیوں کا اب بھی دارالحکومت صنعاء پر قبضہ برقرار ہے جو انہوں نے 2014 میں حاصل کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :