پاکستان تمام متنازع ایشوز پر بامعنی مذاکرات غیر مشروط طور پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ بھارت کے ساتھ امن اور اچھے تعلقات کا خواہاں ہے لیکن دونوں ممالک کے درمیان امن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں۔نوازشریف

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بڑی قربانیاں دی ہے، پاکستان میں دہشتگردی کوبیرونی مددحاصل ہے، آپریشن ’ضرب عضب‘ دہشت گردوں کے خلاف کامیاب ترین آپریشن ہے ‘داعش کو روکنے کے لیے بھی اقدامات بھی بڑھائے جارہے ہیں لیکن انصاف کی عدم موجودگی میں عالمی سطح پر امن قائم نہیں ہوسکتا۔ دنیا کی بڑی طاقتوں کے درمیان عالمی مسابقت کا ماحول قائم ہے، جس کے باعث مسائل میں اضافہ ہوا ہے، ترقی کے باوجود دنیا میں غربت موجود ہے جس کے باعث مسائل بڑھ رہے ہیں۔وزیر اعظم نوازشریف کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 21 ستمبر 2016 23:06

پاکستان تمام متنازع ایشوز پر بامعنی مذاکرات غیر مشروط طور پر بات چیت ..

نیو یارک(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 ستمبر۔2016ء) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن اور اچھے تعلقات کا خواہاں ہے لیکن دونوں ممالک کے درمیان امن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں۔وزیراعظم نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے پرتشدد واقعات کی تحقیقات اقوامِ متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کے ذریعے کروائے جانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن چاہتا ہے اور بات چیت دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے تاہم کشمیر کے مسئلے کے حل کے بغیر امن ممکن نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے ناقابلِ قبول پیشگی شرائط باہمی مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ دنیا کی بڑی طاقتوں کے درمیان عالمی مسابقت کا ماحول قائم ہے، جس کے باعث مسائل میں اضافہ ہوا ہے، ترقی کے باوجود دنیا میں غربت موجود ہے جس کے باعث مسائل بڑھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بڑی قربانیاں دی ہے، پاکستان میں دہشتگردی کوبیرونی مددحاصل ہے، آپریشن ’ضرب عضب‘ دہشت گردوں کے خلاف کامیاب ترین آپریشن ہے جبکہ داعش کو روکنے کے لیے بھی اقدامات بھی بڑھائے جارہے ہیں لیکن انصاف کی عدم موجودگی میں عالمی سطح پر امن قائم نہیں ہوسکتا۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن اور اچھے تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستان مذاکرات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹا اور مذاکرات دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، لیکن دونوں ممالک کے درمیان امن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی بربریت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت جاری ہے، گزشتہ 2 ماہ میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 6 ہزار سے زائد کشمیری زخمی ہوئے، کشمیریوں کی نئی نسل بھارت سے آزادی چاہتی ہے اور بھارت کی اسی بربریت کی وجہ سے حریت پسند کمانڈر برہان وانی نئی تحریک آزادی کی علامت بن گیا ہے اور سری نگر سے سوپور تک کرفیو کے باوجود آزادی کے لیے احتجاج کیا جاتا ہے۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کی حق خودارادیت کی بھرپور حمایت کرتا ہے، ہم کشمیر میں ماورائے عدالت قتل عام کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اقوام متحدہ، کشمیر کو غیر فوجی علاقہ بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے، سلامتی کونسل اپنی فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنائے، بے گناہ کشمیریوں کو رہا کیا جائے اور کرفیو اٹھایا جائے۔

انہوں نے بھارت کو ایک مرتبہ پھر تمام متنازع ایشوز پر بامعنی مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان غیر مشروط طور پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام 70 سال سے آزادی کا انتظار کررہے ہیں،پاکستان بھارت کےساتھ امن چاہتاہے، مذاکرات دونوں ممالک کی ضرورت ہیں ،تاہم بھارت کی پیشگی شرائط مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں، بھارت کی قابض فوج نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانیت سوزمظالم ڈھائے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تک دہشت گردی کاخاتمہ نہیں کر سکتے جب تک ا±س کی جڑوں کا تعین نہ کیا جائے، دہشت گردی کی جڑیں غربت اورلوگوں کے حق خود ارادیت سے محرومی میں ہے۔انہوں نے کہا کہ برہان وانی کشمیر کی تحریک میں نئی علامت بن کر سامنے آئے، ان مظالم سے کشمیری عوام کے حوصلے پست نہیں ہوئے،سرینگرمیں بچوں،خواتین کی بڑی تعدادسڑکوں پرنکل کرآزادی مانگ رہی ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ لوگوں کو حق خود ارادیت سے محروم نہیں رکھا جاسکتا، بے گناہ کشمیری بچوں اور خواتین کے قتل عام کی تحقیقات کی جائیں،مقبوضہ کشمیر کے عوام 70 سال سے آزادی کا انتظار کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیرکے حل کیئے بغیرپاکستان اوربھارت میں امن ممکن نہیں،پاکستان اوربھارت کے مذاکرات دونوں ممالک کے مفادمیں ہیں،حال ہی میں بھارتی فورسز نے 100سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیرسلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہوناچاہیے، بھارت کے ساتھ غیرمشروط طور پر کسی بھی فورم پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ انصاف کی عدم موجودگی میں امن قائم نہیں ہوسکتا، دنیا میں بڑی طاقتوں کے درمیان رسہ کشی ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا تاریخ کے ایک اہم موڑ پر ہے،بڑی طاقتوں کے درمیان محاذ آرائی سے دنیا کو خطرات لاحق ہیں، داعش کو شکست دینے کی عالمی کوششیں ناگزیر ہو چکی ہیں، انصاف کے بغیر امن ممکن نہیں، انسانی ترقی ہی ہمارے مستقبل کا تعین کرے گی۔

وزیراعظم میاں نواز شریف نے مزید کہا کہ دہشت گردی اب ایک عالمی مسئلہ ہے،پاکستان ہی دہشت گردی کا بنیادی شکار رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان نے مربوط پالیسی بنائی ہے اور اس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ پاکستان کا ضربِ عضب آپریشن دہشت گردی کے خلاف پوری دنیا کی کامیاب ترین مہم ہے -انھوں نے کہا کہ افغانستان میں 15 سالہ خانہ جنگی کے بعد بین الاقوامی برادری نے تسلیم کیا ہے کہ اس مسئلے کا حل افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔افغان صدر کی درخواست پر پاکستان نے مفاہمتی عمل میں کردار ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پرامید ہے کہ افغان پناہ گزین اپنی مرضی اور باعزت طریقے سے اپنے وطن لوٹ جائیں گے۔