وزیراعظم محمد نواز شریف کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا مسئلہ کشمیر کے حل پر مثبت اثر پڑے گا

وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر کی پاکستان ٹیلی ویژن سے بات چیت

بدھ 21 ستمبر 2016 23:01

اسلام آباد ۔ 21 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔21ستمبر ۔2016ء) وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں جن میں مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا جا رہا ہے، وزیراعظم محمد نواز شریف کی عالمی رہنماؤں سے ہونے والی ان ملاقاتوں کا مسئلہ کشمیر کے حل پر مثبت اثر پڑے گا، ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کو پاکستان ٹیلی ویژن کے ایک پروگرام چوتھا ستون میں بات چیت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ امریکا نے زور دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اس کا موقف واضح ہے جو اس نے تبدیل نہیں کیا کیونکہ امریکا نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں مقبوضہ کشمیر کے حق میں ووٹ ڈالا ہوا ہے جبکہ برطانیہ، چین اور فرانس نے بھی مقبوضہ کشمیر کے حق میں ہی ووٹ ڈالا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے بنیادی حق حق خود ارادیت کو ہر حال میں حاصل کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے وہ اپنی پرامن تحریک آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں جس میں انہوں نے لازوال قربانیاں بھی دی ہیں جنہیں کسی صورت بھی ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا، وزیراعظم محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جانے سے قبل مظفرآباد میں حریت رہنما غلام محمد صفی سمیت دیگر کشمیری رہنماؤں سے ملاقات بھی کی اور ان کی تجاویز بھی سنیں اور انہیں یقین دلایا کہ ان کی یہ سفارشات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ضرور پیش کی جائیں گی، ہمیں یقین ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف ماضی کی طرح اس بار بھی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے اٹھائیں گے اورمقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں پر ہونے والے بھارتی افواج کے مظالم کا پردہ چاک کریں گے، مقبوضہ وادی میں اس وقت صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے اور گذشتہ 72 دنوں میں بھارتی افواج کی جانب سے پیلٹ گنوں کے بے جا استعمال سے 600 سے زائد بچے اور بچیوں کی آنکھوں کی بینائی چھینی جا چکی ہے، 12 ہزار سے زائد دیگرافراد زخمی بھی ہیں جبکہ 100 سے زائد افراد کو شہید بھی کیا جا چکا ہے، راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ کشمیری صرف اپنا حق خود ارادیت مانگتے ہیں جس کا وعدہ اقوام متحدہ میں قرارداد جمع کرا کے خود بھارت نے کیا تھا۔