اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے 10رکنی وفد کا چیک ریپلک کادورہ، دو طرفہ تجارت بڑھانے کے امور پر تبادلہ خیال

بدھ 21 ستمبر 2016 22:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21ستمبر ۔2016ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک 10رکنی وفد نے چیمبر کے صدر عاطف اکرام شیخ کی قیادت میں پراگ میں چیک چیمبرآف کامرس اور کنفریڈیشن آف انڈسٹری آف چیک ریپبلک کا دورہ کیا اور چیک تاجر وصنعتکار برادری کے ساتھ دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارت کو مزید بہتر کرنے اور مشترکہ تعاون قائم کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ان کا ملک چیک ریپبلک کے ساتھ مضبوط تعلقات کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے کیونکہ چیک ریپبلک کے ساتھ قریبی تعاون فروغ دے کر پاکستان یورپ کی منڈیوں تک بہتر رسائی حاصل کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تقریبا 16کروڑڈالر کی باہمی تجارت ان کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ معمولی تجارت کی اہم وجہ یہ ہے کہ پاکستان اور چیک ریپبلک محدود مصنوعات میں تجارت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چیک ریپبلک کو زیادہ تر ٹیکسٹائل مصنوعات اور گارمنٹس برآمد کرتا ہے جبکہ چیک ریپبلک پاکستان کو زیادہ تر ٹوائلٹ پیپرزو ٹیشوز، پاؤڈر ملک، مشینری، دفاعی صنعت کی مصنوعات، ٹیکسٹائل مشینری اور مشین ٹولز برآمد کرتا ہے ۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک مزید مصنوعات کی تجارت کرنے پر توجہ دیں جس سے دوطرفہ تجارت بہتر ہو گی۔انہوں نے اس موقع پر چیک ریپبلک کی تاجر برادری کو پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں پائے جانے والے سرمایہ کاری کے مواقعوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے پاکستان میں سرمایہ کاری اور جوائنٹ وینچرز کا ایک نیا دور شروع ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جغرافیائی لحاظ سے اہم جگہ پر واقع ہے کیونکہ یہ مرکزی ایشیاء، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیاء کی پرکشش مارکیٹوں تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا یہی مناسب وقت ہے کہ چیک ریپبلک کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری اور جوائنٹ وینچرز کے مواقع تلاش کرنے کی کوشش کریں۔اپنے استقبالیہ خطاب میں کنفریڈیشن آف انڈسٹری آف چیک ریپبلک کے نائب صدر فرینٹیسک چلاؤپکی نے کہا کہ چیک ریپبلک کی تاجروصنعتکار برادری پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں گہری دلچسپی رکھتی ہے اور اس سلسلے میں کی جانے والی تمام کوششوں کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلیکام اور سارفٹ ویئر کے شعبے چیک ریپبلک میں تیزی سے ترقی کر رہے ہیں اور پاکستان ان شعبوں میں چیک ریپبلک کے ساتھ تعاون بڑھا کر اپنی معیشت کیلئے مثبت نتائج حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیک ریپبلک اعلیٰ کوالٹی کی زرعی ٹیکنالوجی و مشینری کیلئے مشہور ہے اور پاکستان چیک ریپلک کے ساتھ اس شعبے میں تعاون بڑھا کر اپنی زرعی پیداوار کو مزید بہتر کر سکتا ہے۔

دونوں وفود نے باہمی تجارتی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کیلئے مختلف آپشنز پر تفصیلی بات چیت کی۔ دونوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور چیک ریپبلک تجارتی وفود کا باکثرت تبادلہ کرنے کی حوصلہ افزائی کریں تا کہ نجی شعبے آپس کے روابط بڑھا کر دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے میں سہولت محسوس کریں۔

متعلقہ عنوان :