وزیراعلیٰ سندھ کا قانون نافذ کرنے والے اداروں کو محرم الحرام کے حوالے سے فول پروف اور غیر معمولی سیکیورٹی انتظامات کرنے کی ہدایت

بدھ 21 ستمبر 2016 22:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21ستمبر ۔2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو محرم الحرام کے حوالے سے فول پروف اور غیر معمولی سیکیورٹی انتظامات کرنے کا حکم دیا ہے کیونکہ حال ہی میں خان پور خودکش حملے کو ناکام بنانے کا واقعہ ، بلوچستان سے دہشت گردوں کی آمدروفت، بھارتی دھمکیاں اور سی پیک کے معاملات کے تناظر میں اس محرم الحرام میں سخت سیکیورٹی کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں محرم الحرام کے حوالے سے امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لئے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن ، آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اﷲ عباسی ، ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر، صوبائی سیکریٹری داخلہ اور بلدیات، کمشنر کراچی اور ڈی آئی جیز نے شرکت کی جبکہ ڈویژنل کمشنران اور ڈویژن کے ڈی آئی جیز نے ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ نے اجلاس کو بریفنگ دی کہ محرم الحرام کے دوران شہر میں 5097مجالس ہونگی جن میں سے 836حساس ترین، 2520حساس اور 1741نارمل نوعیت کی ہونگی جسکے لئے سندھ پولیس نے سیکیورٹی پلان تشکیل دیا ہے اور 25674پولیس اہلکاروں کو محرم الحرام کی ڈیوٹی پر معمور کیا جائیگا۔ آئی جی پولیس سندھ نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی طرف سے خان پور واقعہ ، بلوچستان کی سرحدی علاقوں سے نقل و حمل ، بھارتی دھمکی ، بلوچستان معاملہ، اقتصادی راہداری اور کالعدم تنظیموں کے خلاف پولیس مقابلے اور انکے سرگرم کارکنوں کی گرفتاریوں سمیت پیش کئے گئے حساس ترین محرکات سمیت صوبے میں دہشت گرد کاروا ئیاں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کا باعث بن سکتے ہیں۔

آئی جی سندھ پولیس نے کہا کہ انہوں نے خصوصی سروے کروایا ہے جس کے تحت بلوچستان سے کراچی میں داخلی و خارجی 9علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں پر سی سی ٹی وی ، سخت چیکنگ اور انٹیلجنس سمیت دیگر ضروری سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں اور اسی طرح کے سیکیورٹی انتظامات جیکب آباد اور کشمور سے ملحقہ بلوچستان کی سرحد پر بھی کئے گئے ہیں۔وڈیو لنک کے ذریعے شریک ڈویژنل کمشنرز اور ڈی آئی جیز نے اجلاس کو بتایا کہ انہوں نے وال چاکنگ، بینرز ، سائین بورڈز اور دیگر نفرت انگیز مواد کو ہٹانا شروع کر دیا ہے اور اسکے علاوہ محرم کے جلوسوں کے روٹ پر قائم کئے گئے غیر قانونی تجاوزات ، رکاوٹوں کو بھی ختم کرنا شروع کر دیا ہے۔

آئی جی سندھ پولیس نے اجلاس کو بتایا کہ انہوں نے ضمانت پر رہائی پانے والے دہشت گردوں ، جوڈیشل لاک اپ میں قید یا پھر فورتھ شیڈول میں ڈالے گئے دہشت گردوں کی کڑی نگرانی رکھنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جلوسوں کے روٹس پر قائم عمارتوں اور دکانوں کا سروے اور مجلسوں کے ارد گرد قائم عمارتوں کی اسکینگ بھی کرنا شروع کر دی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ پولیس کو ہدایت دی کہ کشمور سے کراچی تک سیکیورٹی انتظامات ، انٹیلجنس اور کومبنگ آپریشن سمیت پولیس کی تعیناتی ضرورت کی بنیادوں پر کی جائے اور ا نہوں نے آئی جی سندھ کو واضح طور پر کہا ہے کہ یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ کب کہا ں اور کتنی فورس تعینات کرنی ہے اور تکنیکی ساز و سامان نصب کرکے مشکوک افراد کی نقل و حرکت کی بھی نگرانی کرنی ہے مجھے پورے صوبے میں پرامن ، محفوظ اورمثبت نتائج چا ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے تمام کمشنرز اور ڈی آئی جیز کو بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ قریبی روابط رکھنے اور انکو اپنے سسٹم میں شامل کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ محرم کے جلسے جلوسوں کے دوران نکاسی آب کو یقینی بنانے کے لئے ڈرینیج سسٹم اور سڑکوں کی مرمت کی جائے انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی اس حوالے سے تمام ڈویژنل انتظامیہ سے رابطہ کیا جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ امن کمیٹیوں کے اجلاس وقتاً فوقتاً بلاتے رہیں کیونکہ میں چاہتا ہوں کے اپنے علاقوں میں امن و امان بحال رکھنے میں سول سوسائیٹی کو بھی شامل کیا جائے ۔ جبکہ مقامی لوگ بنا کسی فرقہ ورانہ بنیادوں پر حکومت کے ساتھ اپنے علاقوں میں امن قائم کرنے کے لئے حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن کو 8سے 10محرم کے دوران پورے صوبے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ میں کمی کرنے کے لئے کے الیکٹرک، حیسکو، سیپکو انتظامیہ سے بات کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محرم الحرام کے دوران محکمہ صحت میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے چھٹیوں پر پابندی عائد کر دی اور ہدایت کی کہ تما م اسپتالوں میں ادویات کی فراہمی اور ایمبولینس کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس کو ہدایت کی کہ وہ اسکاؤٹس اوررضاکاروں کو یہ تربیت بھی فراہم کریں کے جلوسوں کے ساتھ چلتے ہوئے لوگوں کو کس طرح چیک کیا جاسکتا ہے انہوں نے کمشنران کو ہدایت کی کہ وہ محرم کے دوران مختلف مکتب فکر کے علماء کے ساتھ اجلاس کریں تاکہ صوبے میں بھائی چارگی کی فضا کو مزید فروغ حاصل ہو۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ محرم کی سیکورٹی کو حتمی شکل دینے کے لئے وہ حساس اداروں سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ایک اور بھی اجلاس بلائیں گے۔

متعلقہ عنوان :