پاکستانی قوم 30 ستمبر سے نئی تاریخ رقم کریگی،پرویزخٹک

حکومت نے کرپشن ، بدعنوانی ، لاقانونیت اور معاشرے کی تمام خرابیوں کو ختم کرنے کیلئے پائیدار بنیاد فراہم کی ہے ہمارا لیڈر بے خبر نہیں وہ ہر وقت جاگتا رہتا ہے کسی کا یہ سوچنا کہ ہم پارٹی منشور سے ہٹ چکے ہیں احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ،وزیراعلی خیبرپختونخوا

بدھ 21 ستمبر 2016 21:07

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21ستمبر ۔2016ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم 30 ستمبر سے نئی تاریخ رقم کرنے جارہی ہے ہماری حکومت نے کرپشن ، بدعنوانی ، لاقانونیت اور معاشرے کی تمام خرابیوں کو ختم کرنے کیلئے پائیدار بنیاد فراہم کی ہے جس پر شفاف پاکستان کی عمارت کھڑی کرنے کا وقت آگیا ہے پوری قوم نے مل کر پاکستان کو ایک عظیم مملکت بناناہے ہماری جدوجہد جاری ہے اور ہم یہ تاریخ تبدیل کرنے جارہے ہیں کہ پاکستان میں اُٹھنے والی ہر تحریک اشرافیہ اور مفاد پرست سیاستدان حکمرانی کیلئے زینہ بنالیتے ہیں اور خرابیاں جوں کی توں قائم رہ جاتی ہیں اور وہی مراعات یافتہ طبقہ اپنی حکمرانی کو پھر سے اُسی لوٹ کھسوٹ ، اقرباء پروری اور لاقانونیت کیلئے استعمال کرتا ہے۔

(جاری ہے)

وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے ورکر زکنونشن سے خطاب کررہے تھے ۔ سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی وزراء محمود خان، شاہ فرمان ، علی امین گنڈا پور اور پارلیمانی سیکرٹری شوکت یوسفزئی نے بھی کنونشن سے خطاب کیا ۔ وزیراعلیٰ نے پارٹی عہدیداران کو کہا کہ وہ آگے بڑھیں قوم کو موبلائز کریں اور زیادہ زور و شور سے تیاری پکڑیں کیونکہ جدوجہد وہی کامیاب ہو تی ہے جس کیلئے لوگ آخری وقت تک متحرک رہیں اور جدوجہد کے بعد آنے والے چیلنجز کو ذہن میں رکھ کر تیاری کریں ۔

ہمارے اہداف کرپشن اور بدعنوانی کا خاتمہ ، لیٹروں اور ڈاکوؤں سے نجات اور عام آدمی کو با اختیار بنا کر اُنہیں معاشرے میں عزت اور احترام دلانا ہے اور یہ تب ہی ممکن ہو گا جب ہم پوری ایمانداری اور اخلاص سے کرپشن ، اقرباء پروری ، بے ایمانی اور لوٹ کھسوٹ کے خلاف غیر متزلزل عزم ظاہر کر تے رہیں ۔پرویز خٹک نے عوام پر زور دیا کہ وہ 30 تاریخ کو ہر صورت میں لاہور پہنچیں۔

انہوں نے پارٹی کارکنان سے کہاکہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں اجلاس کریں اور عوام کو 30 ستمبر کی احتساب ریلی میں بھر پور شرکت پر آمادہ کریں ۔انہوں نے کہاکہ قوم کو کرپشن کے خلاف ماحول بنانا ہو گا اور عوام کو اس سلسلے میں متحرک کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہاکہ ہر ریجن میں ایک مقام کا تعین کریں جہاں مختلف جلوس اکھٹے ہو کر روانہ ہوں ۔انہوں نے ریلی میں شرکت کے دوران رہنے ، کھانے پینے اور دیگر ضروریات کامناسب انتظام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ تحریک انصاف کی ملک میں کرپشن اور لوٹ کھسوٹ کے خلاف اس تحریک کو کامیاب کرنا ہے کیونکہ یہی بدعنوان لوگ دھاندلی کے ذریعے بار بار بر سراقتدار آتے ہیں ہم انتخابات میں ضلعی انتظامیہ ، پولیس اور دیگر اداروں کو استعمال کرتے ہیں ۔ہمارے پاس اس کی مختلف روایات موجود ہیں ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ عمران خان کی وجہ سے اُن کو عزت ملی ہے اور اُن کے عوام دوست ویژن کے مطابق اقدامات اُٹھا رہے ہیں۔

پرویز خٹک نے کہاکہ صوبے میں اختیارات کے غیر قانونی استعمال اور بدعنوانی کی حوصلہ شکنی کیلئے اُنہوں نے سب سے پہلے خود کو احتساب کیلئے پیش کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم نے اداروں کو فعال بنانے ، عوام کی مرضی کے تابع کرنے اور جن مقاصد کیلئے ان اداروں کا قیام کا عمل میں لایا گیا ہے اُنہوں نے ان مقاصد کیلئے کل وقتی طور پر فوکس کرنے اور کرپشن کے خاتمے کیلئے 150 قوانین متعارف کرائے ہیں اور آخری قانون وسل بلور پاس کیا۔

ہم نے اپنی حکومت پر پریشر رکھا کہ حکومت میں کرپشن ، بدعنوانی ، میرٹ اور انصاف سے پہلوتہی اور عوام کے مفاد کے خلاف کوئی بھی عمل نہ تو شروع کیا جائے اور نہ ہی اس کو آگے بڑھانے میں کسی کو جرات ہو۔انہوں نے کہا کہ ہمارا پیغام موثر طریقے سے عوام تک نہیں پہنچ رہا اسلئے ہم نے اس پر بھی کام شروع کردیا ہے کہ ہمیں جو پختونخوا ملا تھا وہ کیسا تھا ، ہم نے جب ریفارمز کئے اُس کے نتیجے میں پختونخوا نے کیسی شکل پکڑی اور آنے والے کل میں ہمارے اہداف کیا ہیں جب ہمارے ریفارمز پرمکمل طور پر عمل درآمد ہوگا تو اس کے نتیجے میں کمزور لوگوں کو انصاف مہیا ہو گا ان کو معاشرے میں عزت و احترام سے دیکھا جائے گا اداروں سے ان کو آسانیاں فراہم ہوں گی وہ سفارش کی بجائے میرٹ پر اپنا حق حاصل کریں گے ۔

پولیس میں اب اُن کے ساتھ انصاف ہور ہا ہے ہسپتالوں میں علاج معالجے کی بہتر سہولیات ہیں اور ڈاکٹروں کی کمی دور کر دی گئی ہے سکولوں میں اساتذہ حاضری دینے لگے ہیں تعلیم اور صحت میں ابھی ہم نے مزید آگے بڑھنا ہے اب وزراء اور ممبران کے پاس اختیار نہیں ایک سسٹم کے تحت اداروں کو اختیار تفویض کیا گیا ہے پاکستان کی تاریخ میں ہماری پہلی پارٹی ہے جس نے الیکشن کے فوراً بعد اپنے وعدوں پر عمل درآمد شروع کیا ہمیں تبدیلی کے نام پرووٹ دیا گیا ہم نے اداروں کو ٹھیک کیا اُن سے سیاسی مداخلت ختم کی ، سفارش ختم کرکے میرٹ کو تقویت پہنچائی تاکہ حقدار کو اُس کا حق ملے سرکاری محکموں میں میرٹ پر این ٹی ایس کی ذریعے بھرتیاں ہوئیں کیونکہ اس صوبے کو قابل لوگوں نے آگے لے کر جانا ہے تب اس کا فائدہ عوام کو پہنچے گا ۔

ترقی اور خوشحالی کا ایک ہی راستہ ہے کہ آپ ایک سسٹم بنائیں اداروں میں شفافیت لائیں ، غلط لوگوں کے غلط کاموں کو روکیں ، سیاسی مداخلت نہ کریں ، انصاف اور حقوق دیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم عوام کے نمائندے ہیں اگر ہم غلط کام کریں تو ہمارا گریبان اور عوام کا ہاتھ ہم عوام کو یہ حق دیتے ہیں کہ اُن کے مفاد کے خلاف کام کرنے پر ہمارا گریبان پکڑے ۔

ہمارے ریفارمز کے اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں ۔ہمیں لیٹروں اور چوروں کا لوٹ ہوا تباہ حال صوبہ ملا تھا رشوت اور بدعنوانی اپنے عروج پر تھی جس کا جتنا ہاتھ چلتا تھا وہ کر گزرتا تھا لیکن یہ صوبے کا ماضی ہے اس کا حال یہ ہے کہ عوامی نمائندوں کو عوام کے مفاد کیلئے قانون سازی کرکے اچھا سسٹم بنانا اور عوام کے حقوق کیلئے کام کرنا ہے۔ ہمارا لوکل گورنمنٹ سسٹم کسی بھی بہترین مقامی حکمرانی کے سسٹم سے کم نہیں ہم نے اختیارات نچلی سطح پر عوامی نمائندوں کو منتقل کردیئے ہیں یہ پاکستان کی تاریخ کا نیا اور روشن دور ہے جس میں عوام باا ختیار ہیں ۔

صوبے کے اے ڈی پی سے 35 ارب روپے لیکر مقامی حکومتوں کو منتقل کئے گئے ہیں جو پورے صوبے کے اے ڈی پی کا 30 فیصد بنتا ہے صوبے کو ترقیاتی فنڈ میں کمی کا سامنا کرنا پڑا لیکن یہ ہمارے لیڈر عمران خان کا وعدہ تھا اور ہم نے کر دکھا یا ۔ہم سمجھتے ہیں کہ وسائل لوگوں پر خر چ ہونے چاہئیں اور پہلے سے جو سٹرکچر موجود ہے اس کو فوری طور پر فعال کرکے اس سے فائدہ اُٹھا یا جائے ۔

اگر ہم نظام کو ٹھیک نہ کرسکے تو عوام ہم سے لڑیں ۔ ہم نے صوبے کو ایشیاء کا خوبصورت ترین اور خوشحال صوبہ بنانا ہے اور ہم نے یہ تاریخ غلط ثابت کرنی ہے کہ ایک بار حکمرانی کے بعد خیبرپختونخوا کے عوام حکمران پارٹی کو ووٹ نہیں دیتے ۔ہم نے وہ سب کچھ کیا جو ہماری پارٹی کا منشور ہمیں کہتا ہے اور جس راستے کا تعین ہمارے لیڈر عمران خان نے کیاہے ۔

ہمارا لیڈر بے خبر نہیں وہ ہر وقت جاگتا رہتا ہے کسی کا یہ سوچنا کہ ہم پارٹی منشور سے ہٹ چکے ہیں احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ۔ عمران خان کے ویژن کو لے کر ہم آگے بڑھتے ہیں 30 تاریخ کی احتساب ریلی ثابت کرے گی کہ عمران خان صوبے کا کل بھی مقبول ترین لیڈر تھا آج بھی ہے اور کل بھی پسندید ہ لیڈر کے طور پر جانے جائیں گے ہمارا لیڈر کھلاڑی ہے وہ ہمیں ہروقت اہداف دیتے ہیں اور ہم اُن اہداف کو حاصل کرنے کی انتھک کاوشیں کرتے ہیں ہم تھکتے نہیں اسلام آباد دھرنے نے لوگوں کو شعور دیا اور اُنہیں اپنے حقوق کا پتہ چلااگر عمران خان کو ایک بار حکمرانی ملی تو ہمارا ملک ترقیافتہ ممالک کی پہلی صف میں کھڑا ہو گا انہوں نے عوام سے کہاکہ وہ ہمیں تجاویز دیں کہ ہم اپنے کام مزید بہتر کیسے بنا سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :