ڈاکٹر طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے سلسلے میں اوورسیز رہنماؤں پر مشتمل 6 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی

نیب اور ایمنسٹی سکیموں سے کرپشن اور معاشی دہشت گردی کو فروغ ملا ‘نواز حکومت ٹیکس چوروں کو ریلیف دینے کیلئے اپنے عہد اقتدار کی چوتھی ایمنسٹی سکیم لارہی ہے،جس ملک کے حکمران خاندان کا اپنا پیسہ باہر ہو وہاں کوئی غیر ملکی پیسہ کیوں لائے گا؟ ‘ویڈیو لنک پر خطاب

بدھ 21 ستمبر 2016 19:28

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21ستمبر ۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ نیب اور ایمنسٹی سکیموں سے کرپشن، معاشی دہشت گردی اور مک مکا کو فروغ ملا ،نواز حکومت ٹیکس چوروں، منی لانڈررز اور دو نمبر ذرائع سے دولت کمانے والوں کیلئے اپنے اقتدار کی چوتھی اور مجموعی طور پر 11 ویں ایمنسٹی سکیم لارہی ہے جس کا فائدہ بھی خزانے سے زیادہ حکمران اور ان کے حواری اٹھائیں گے۔

وہ گزشتہ روز ویڈیو لنک پر ہالینڈ، فرانس اور یہاں کورکمیٹی کے ممبران سے خطاب کررہے تھے۔ سربراہ عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس انسانی حقوق کے عالمی فورمز پر اٹھانے کیلئے عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے اوورسیز رہنماؤں پر مشتمل 6 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ۔

(جاری ہے)

کمیٹی میں یو کے سے خالد محمود اور داؤد مشہدی، ہالینڈ سے فیصل مرزا اور تسنیم صادق،فرانس سے اظہر صدیق اور محمد اعظم شامل ہیں۔

6 رکنی کمیٹی کا سربراہ خالد محمود جبکہ کوآرڈینیٹر داؤد مشہدی کو مقرر کیا گیا ہے۔کمیٹی سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے ڈارفٹ کو برٹش لاء فرم کے ساتھ مل کر حتمی شکل دے گی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کو انٹرنیشنل کریمینل کورٹ، یونائیٹڈ نیشن، ہیومین رائٹس کونسل اور دیگر انسانی حقوق کے عالمی فورمز پر اٹھانے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے گی۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے قوم سے جتنے بھی وعدے کیے وہ سب جھوٹ ثابت ہوئے۔

کشکول توڑنے کا جھوٹا وعدہ بھی اس میں شامل ہے۔غیر ملکی قرضوں نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا۔ قومی غیرت گروی رکھ کر دھڑا دھڑ قرضے لیے جارہے ہیں جس کا سود آئندہ کئی نسلیں ادا کرتی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ 60 ء کی دہائی سے لیکر آج کے دن تک 10 ایمنسٹی سکیمیں آئیں جس کا فائدہ صرف اور صرف ٹیکس چوروں ،ڈرگ سمگلرز اور منشیات فروشوں کو پہنچا۔

بار بار ایمنسٹی سکیموں سے ٹیکس چوروں کے حوصلے بڑھائے گئے جس کی قیمت عام آدمی بجلی، گیس کے مہنگے بلوں ،جی ایس ٹی میں غیر قانونی اضافہ اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے کی صورت میں بھگت رہا ہے۔حکمران بتائیں کیا انہوں نے بجلی ،گیس اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے بھی کسی ایمنسٹی سکیم کا اعلان کیا؟انہوں نے کہا کہ حکومت کی کرپشن اور کمیشن پر مبنی معاشی فیصلوں کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری میں رواں سال 53فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کی تصدیق سٹیٹ بینک کی رپورٹ بھی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک کا وزیراعظم ،ان کے بیٹے اور خاندان کے دیگر افراد اپنا سرمایہ ملک سے باہر رکھیں وہاں کوئی غیر ملکی اپنا سرمایہ کیوں لائے گا۔