حجاج کرام اور زائرین کے لئے بہترین انتظامات قابل تحسین ہیں‘ پاکستان علماء کونسل

بدھ 21 ستمبر 2016 16:33

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 ستمبر۔2016ء ) حجاج کرام اور زائرین کے لئے بہترین انتظامات قابل تحسین ہیں،سعودی عرب کے سلامتی کے ادارے منیٰ ، عرفات اور سعودی عرب کے دیگر شہروں میں دہشت گردی کی کوششوں کو ناکام بنانے اور حجاج کرام کو امن اور سلامتی کا ماحول دینے پر خراج تحسین کے مستحق ہیں، ارض حرمین الشریفین کے امن اور سلامتی سے کھیلنے والی قوتیں حج کے موقع پر دہشت گردی اور انتہاء پسندی کی سازشوں میں ناکام ہوئیں، حجاج کرام اور زائرین کیلئے بہترین انتظامات پر خادم الحرمین الشریفین اور ان کے ولی عہد کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ، حج کے ایام اور حرمین الشریفین مسلمانوں کی وحدت کا مرکز ہیں۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے حج بیت اللہ سے واپسی پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی ، مولانا محمد ایوب صفدر ، مولانا عبد الحمید صابری ، مولانا نعمان حاشر ، مفتی عمر فاروق بھی موجود تھے ۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ عالم اسلام کے مسائل اور مصائب کا خاتمہ وحدت امت میں ہے اور حج بیت اللہ مسلمانوں کی وحدت اور اتحاد کا عملی نمونہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اسلام اور مسلمان دشمن قوتوں کی طرف سے حجاج کرام اور زائرین کیلئے خطرات پیدا کیے گئے تھے لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل اور سعودی عرب کی قیادت کی بھرپور کوششوں کے نتیجہ میں منیٰ ، عرفات اور سعودی عرب کے دیگر شہروں میں دہشت گردی کی کوششوں کو ناکام بنایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حج کا حکم صاحب ثروت لوگوں کو دیا ہے اور حج کے ایام اور مقام مخصوص ہیں کسی اور جگہ ، دن ، یا مقام پر کی جانے والی عبادت کو حج کا نام نہیں دیا جا سکتاہے۔

انہوں نے کہا کہ منیٰ ، عرفات ، مزدلفہ اور حرمین الشریفین میں بلا کسی تفریق کے تمام مکاتب فکر کے مسلمان اپنی عبادتوں میں مصروف رہتے ہیں اور یہی اتحاد امت کا بہترین نمونہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایران اور عرب ممالک کے درمیان معاملات کو باہمی مفاہمت سے حل ہونا چاہیے ۔ ایران اور عرب ممالک کے درمیان تصادم مسلمانان عالم کیلئے کسی صورت مفید نہیں ہے ۔

عرب اور اسلامی ممالک میں کسی کو بھی مداخلت کا حق نہیں دیا جا سکتااور نہ ہی کسی ملک کی مذہبی قیادت کو یہ حق ہونا چاہیے کہ وہ طاقت کے بل بوتے پر اپنی سوچ اور فکر کو دوسرے ممالک پر مسلط کرے اور ان ملکوں کے اندر انارکی کی کیفیت پیدا کی جائے۔انہوں نے کہا کہ یمن کے حوثیوں کی طرف سے مسلسل سعودی عرب پر حملے اور سعودی عرب کی سر زمین کو غیر محفوظ بنانے کی کوششیں تشویشناک ہیں ۔

اقوام متحدہ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے اور جو ممالک حوثی باغیوں کی سرپرستی کر رہے ہیں ان کو روکا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ملکوں کے درمیان تنازعات کا خاتمہ اسی صورت ممکن ہے جب ایک دوسرے کی سلامتی ، استحکام اور سرحدوں کا احترام کیا جائے گااور اگر ایسا نہیں ہوتا تو عالم اسلام میں مزید تنازعات جنم لیں گے اور تشدد کو تقویت ملے گی۔

متعلقہ عنوان :