مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے،پاکستان

بدھ 21 ستمبر 2016 15:08

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 ستمبر۔2016ء ) مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے جاپان،آسٹریا اور سوئٹرزلینڈ کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کیں جس میں مشیرخارجہ نے تینوں ملکوں کے وزرا خارجہ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا ،سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہی ہیں،مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق حل کیا جانا چاہیے،مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے۔

بدھ کومشیرخارجہ سرتاج عزیز نے جاپان،آسٹریا اور سوئٹرزلینڈ کے ہم منصبوں سے ملاقاتیں کیں جس میں جاپان،آسٹریا اور سوئٹرزلینڈ نے پاکستان سے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

وزرائے خارجہ نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں قابل تعریف ہیں،وزراء خارجہ نے انسدادا دہشتگردی کیلئے قبائلی علاقوں میں آپریشن کی بھی تعریف کی۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن سے ملکی سلامتی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے،جاپان،آسٹریااور سوئٹرزلینڈ کیجانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کا خیر مقدم کریں گے۔سرتاج عزیز نے تینوں ملکوں کے وزرا خارجہ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پاما ل کر رہی ہیں،مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے،مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے۔

اس موقع پرجاپان کے وزیر خارجہ فومیو کینڈا نے کہا کہ جاپان پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے،جاپان کے وزیرخارجہ نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی کااظہار کیا۔اس موقع پر جاپان کے وزیرخارجہ نے سرتاج عزیز کو جاپان کے دورے کی دعوت دی۔آسٹرین وزیرخارجہ سیباستین کرز نے کہا کہ پاکستان اور آسٹریا میں تعاون کے وسیع مواقع ہیں،دونوں ملک توانائی کے متبادل ذرائع میں تعاون کرسکتے ہیں۔

پاکستان میں سلامتی کی صورتحال میں بہتری سے آسٹرین سرمایہ کاری کیلئے فضا سازگار ہوئی ۔سوئس وزیرخارجہ نے کہا کہ سوئٹرزلینڈ کے پاکستان میں ترقیاتی تعاون کے پچاس سال مکمل ہورہے ہیں اور سوئس وزیرخارجہ دیدٹربرکھاٹہ نے کہا کہ سوئٹرزلینڈ پاکستان میں پانی کے انتظامی شعبے میں سرمایہ کرنا چاہتا ہے،پاکستان کی افغان مہاجرین کی تین عشروں سے میزبانی قابل تعریف ہے۔