وزیراعظم محمد نواز شریف کا ”کشمیر مشن“ بھرپور انداز میں آگے بڑھ رہا ہے

وزیراعظم نے بان کی مون کے ظہرانے میں کئی عالمی رہنماؤں سے غیر رسمی ملاقاتیں بھی کیں خارجہ سیکرٹری اعزاز احمد چوہدری کی صحافیوں کو بریفنگ

بدھ 21 ستمبر 2016 13:58

اقوام متحدہ ۔ 21 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔21 ستمبر۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کے لئے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں اور اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 71 ویں اجلاس کے موقع پر نیویارک میں عالمی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ترک صدر رجب طیب اردوان اور جاپانی وزیراعظم شینزو ایبے کے ساتھ منگل کو ہونے والی ملاقاتوں کے علاوہ وزیراعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے ظہرانے میں کئی عالمی رہنماؤں سے غیر رسمی ملاقاتیں بھی کیں۔ انہوں نے جنرل اسمبلی ہال میں اقوام متحدہ میں عمومی بحث کی افتتاحی نشست میں شریک بعض رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔

(جاری ہے)

سالانہ اجلاس میں صدور‘ وزرائے اعظم سمیت کم و بیش 140 اعلیٰ سطح کی شخصیات شرکت کر رہی ہیں۔ خارجہ سیکرٹری اعزاز احمد چوہدری نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کا ”کشمیر مشن“ بھرپور انداز میں آگے بڑھ رہا ہے جیسا کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کے بارے میں مندوبین میں وسیع تر آگاہی پائی جاتی ہے جہاں بھارتی افواج کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔

جاپانی ہم منصب کے ساتھ اپنی ملاقات میں وزیراعظم نے جموں و کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کرتے ہوئے انہیں بھارت کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر کے عوام کی مشکلات کے بارے میں آگاہ کیا۔ دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے دونوں وزرائے اعظم نے تجارتی و اقتصادی تعلقات کے مزید استحکام کے بارے میں بھی بات چیت کی۔ وزیراعظم نے پاکستان کی اقتصادی ترقی اور ملک میں جاپانی سرمایہ کاری میں اضافہ کے امکانات پر بات چیت کی۔

وزیراعظم نواز شریف نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا کشمیری عوام کے لئے بھرپور حمایت کے اظہار پر شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند کرانے کے لئے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔ دونوں اطراف نے دوطرفہ سرمایہ کاری اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات کو ان کی حقیقی صلاحیت کے مطابق مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

افغانستان‘ شام‘ عراق اور مشرق وسطیٰ میں علاقائی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم نے نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کے لئے پاکستان کی حمایت پر بھی ترک حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثناء وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے بھی کشمیر کاز کے لئے لابنگ کرتے ہوئے مصروف دن گذارا۔ انہوں نے جاپان‘ آسٹریا اور سوئٹزرلینڈ کے اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کی۔

ان ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر اور بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں کو اجاگر کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد کریں۔ وزیراعظم کے مشیر نے افغانستان کی صورتحال اور انسداد دہشت گردی کے لئے پاکستان کی کامیاب کوششوں پر بھی بات چیت کی۔ انہوں نے جوہری عدم پھیلاؤ اور جوہری تحفظ کے شعبہ میں مضبوط ساکھ کی بنیاد پر نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کے لئے پاکستان کے لئے حمایت بھی چاہی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی‘ چینی وزیراعظم لی کی چیانگ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :