متحدہ عرب امارات میں پہلی مرتبہ خاتون نے جنس کی تبدیلی کی لیے آپریشن کی اجازت کی درخواست دائر کر دی

منگل 20 ستمبر 2016 19:36

ابو ظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20ستمبر ۔2016ء) متحدہ عرب امارات میں پہلی مرتبہ ایک خاتون نے جنس کی تبدیلی کی لیے آپریشن کی اجازت کی درخواست دائر کی ہے،عدالت نے سماعت کے لئے 28ستمبر کی تاریخ مقرر کر دی۔خاتون کے وکیل نے مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ انہوں نے ہمیشہ یہ محسوس کیا ہے کہ ان کی اصل جنس مرد ہے۔اماراتی خاتون کی جانب سے ابوظہبی کی ایک عدالت میں جنس کی تبدیلی کی درخواست دائر کی گئی ہے۔

گلف نیوز کے مطابق ان کے وکیل علی المنصوری نے بتایا کہ 29 سالہ خاتون نے تین سال کی عمر سے محسوس کیا تھا کہ وہ دراصل ایک مرد ہیں۔اخبار کے مطابق ان کے وکیل نے کہا کہ انہیں ایک مردانہ جسم کی شدید خواہش ہے اور اسے مرد کے طور پر دوسروں کی جانب سے تسلیم کیا جائے اور اس طرح وہ اپنی اصل مردانہ شناخت کو محسوس کر سکیں گی۔

(جاری ہے)

ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کی موکل کے خیال میں ان کا جسم ان کی اصل جنس ظاہر نہیں کرتا جس کی وجہ سے انہیں شدید پریشانی اور ڈیریشن کا سامنا رہتا ہے۔

وہ 2012 سے طبعی اور نفسیاتی نگہداشت میں ہیں اور میڈیکل کمیشن نے انہیں تبدیلی جنس کی سرجری تجویز کی ہے۔عدالت کا کہنا ہے کہ اس مقدمے کی سماعت 28 ستمبر کو ہوگی۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات میں طبی بنیادوں پر جنس کی تبدیلی کے اجازت دینے کے حوالے سے ایک نیا قانون میڈیکل لا یا بلٹی لا نافذ کیا تھا۔اس قانون کے مطابق سرجیکل عمل کی صرف اس صورت میں اجازت ہوگی اگر یہ ٹرانسجینڈر افراد میں صنفی اضطراب کے علاج کا حصہ ہے، جس میں میڈیکل کمیشن کی مشاورت شامل ہوگی جو اس کام کے لیے قائم کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :