پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والا سیاہ فام شخص غیر مسلح تھا۔ 40 سالہ امریکی سیاہ فام ٹیرنس کراچر کی ہلاکت کی تفتیش کر رہے ہیں۔حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 20 ستمبر 2016 14:54

پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والا سیاہ فام شخص غیر مسلح تھا۔ 40 سالہ امریکی ..

نیویارک(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 ستمبر۔2016ء) امریکی ریاست اوکلاہوما کے شہر تلسا کی پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والا سیاہ فام شخص غیر مسلح تھا۔حکام 40 سالہ امریکی سیاہ فام ٹیرنس کراچر کی ہلاکت کی تفتیش کر رہے ہیں۔ دوسری جانب ٹیرنس کراچر کے رشتے داروں کا کہنا ہے کہ انھیں ان کی گاڑی کے قریب اس وقت گولی ماری گئی جب ان کے ہاتھ فضا میں تھے۔

تلسا پولیس کے سربراہ چنک جارڈن کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کے پاس یا اس کی گاڑی میں بندوق نہیں تھی۔انھوں نے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کا وعدہ کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی گاڑی میں نصب کیمرے کی ریکارڈنگ جاری کرے گی۔اطلاعات کے مطابق پولیس سیاہ فام امریکی شخص ٹیرنس کراچر کی کھڑی گاڑی کے سامنے اس وقت آئی جب وہ راستے میں ایک دوسری کال پر تھی۔

(جاری ہے)

پولیس ہیلی کاپٹر کے فوٹیج کے مطابق جس وقت ٹیرنس کراچر کو گولی لگی اس وقت ان کے ہاتھ فضا میں تھے جو ان کے خاندان کے دعوے کی تصدیق کرتا ہے۔دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ سیاہ فام امریکی شخص کو گولی ماری گئی اور وہ ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گیا۔دوسری جانب ٹیرنس کراچر کی جڑواں بہن ٹیفانی نے اپنے بھائی کی ہلاکت کے خلاف پرامن مظاہروں کی اپیل کی ہے۔انھوں نے واقعہ میں ملوث پولیس افسر کے خلاف کریمینل چارجز کے تحت مقدمہ قائم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں ایک اندازے کے مطابق ہر سال 1,000 افراد ہلاک ہو جاتے ہیں جن میں زیادہ تر سیاہ فام امریکی ہوتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :