اورنج ٹرین منصوبہ 11 مقامات پر تعمیراتی کام روکنے کے حکم امتناعی کے بعد مالی بحران میں گرنے لگا

چینی قسط کی مسلسل تاخیر کے بعد واسا حکام کو 38کروڑ کی ادائیگیاں نہ ہونے سے سروسز کی منتقلی کا کام بھی تعطل کا شکار

منگل 20 ستمبر 2016 14:51

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 ستمبر۔2016ء) اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ 11 مقامات پر تعمیراتی کام روکنے کے حکم امتناعی کے بعد مالی بحران میں گرنے لگا،چینی قسط کی مسلسل تاخیر کے بعد واسا حکام کو 38کروڑ کی ادائیگیاں نہ ہونے سے سروسز کی منتقلی کا کام بھی تعطل کا شکار ہوگیا۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر واسا نے منصوبے کی سروسز کی منتقلی کا تخمینہ 2 ارب روپے لگایا تھا۔

ایل ڈی اے نے کنسلٹنٹ کو ادائیگی کے نام پر 20 کروڑ کا کٹ پہلے ہی لگا دیا تھا۔

(جاری ہے)

واسا نے ڈیرہ گجراں پر اورنج لائن ڈپو کی تعمیر کے دوران 44 کروڑ کا اضافی کام بھی کیا۔ اضافی تعمیراتی کام کی لاگت شامل کرکے مجموعی طور پر2ارب 24کروڑ کا بجٹ منظور کرایا گیا ۔ اورنج لائن کی سٹیرنگ کمیٹی نے بارہا ایل ڈی اے کو واسا کی ادائیگیوں کا کہا لیکن عمل نہ ہوا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ واسا کو ادائیگیوں کے لئے ایل ڈی اے کو چینی قسط کے انتظار کی ضرورت نہیں، سروسز کی منتقلی کا کام حکومت پنجاب کے مختص فنڈز سے ہونا ہے۔واضح رہے کہ اورنج لائن منصوبے میں ایل ڈی اے حکام کو چینی ایگزم بنک کی جانب سے ساڑھے چار ارب روپے کی قسط تاحال جاری نہیں ہوئی۔