ویرا ن رقبہ کی اصلا ح کیلئے بائیو سیلائن ایگریکلچر طریقہ مناسب ہے، زرعی ماہرین

منگل 20 ستمبر 2016 12:51

سلانوالی۔20ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 ستمبر۔2016ء) زرعی ماہرین نے کلر اٹھی زمینوں کی بحا لی اور پھل دار درخت کے حوالے سے کہا ہے کہ ا س وقت پاکستان میں ایک کروڑ 70لا کھ ایکڑ سے ز ائد رقبہ کلر اورتھو رسے متاثر ہے ۔ ما ہرین کے مطا بق صوبہ پنجاب میں یہ رقبہ 65لا کھ ایکڑ ہے ا س میں سے کچھ رقبہ جزوی طور پر ز یر کا شت ہے جبکہ بیشتر ویرا ن اور بے آبا د پڑا ہے ا س رقبہ کی اصلا ح کیلئے بائیو سیلائن ایگریکلچر کا ًطریقہ مناسب ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتا یا ہے کہ ا س طریقہ میں کلر اورسیم کے خلاف مدافعت رکھنے وا لی فصلوں پھل دا ر پودو ں اور درختو ں کی اقسام کا انتخاب کیاجا تا ہے ان کے انتخاب کیلئے زمین میں کلر کی شد ت زمین کے دوسر ے خوا ص با فت اور ساخت وغیر ہ موسمی حالا ت میسر پانی اوردیگروسائل کی دستیابی کا با غور جا ئز ہ بہت ضرور ی ہے جبکہ کلر اٹھی زمینوں میں بیج کو مطلوبہ نمی میسر نہ ہونے کی وجہ سے اگا ؤ متاثر ہوتا ہے۔ ایسی زمینیں جو کلر اور تھور سے متاثر ہو ں ا اچھا پا نی دستیاب نہ ہوں، ان میں فصلا ت کی کا شت نہ کی جاسکتی ہو و ہا ں پر بائیو سیلائن ایگریکلچر کا ًطریقہ اپنا کر با غا ت آسانی سے لگائے جا سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :