ہائیکورٹ نے انتظامیہ اور عدلیہ کے اختیارات سے متعلق دائر درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو طلب کر لیا

پیر 19 ستمبر 2016 22:07

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19ستمبر ۔2016ء) لاہور ہائی کورٹ نے انتظامیہ اور عدلیہ کے اختیارات سے متعلق دائر درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو پانچ اکتوبر کوطلب کر لیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے ایڈووکیٹ جاوید رشید محبوبی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی تودرخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ 1987 کے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے مطابق عدلیہ کو تمام معاملات میں خود مختاری اور انتظامیہ سے علیحدہ رکھناضروری ہے لیکن سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر مکمل عملدر آمد کی بجائے 1994 میں محض جوڈیشل سروسز رولز بنا دیئے گئے اور انہیں سول سرونٹ ایکٹ کے تحت گورنرکے ماتحت کر دیا گیا۔

درخواست گزار نے مزید بتایا کہ2010 میں پارلیمنٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے قیام کی منظوری دی اورایک ایکٹ کے تحت مکمل خود مختاری دی گئی جس کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ نے خود ہی اسلام آباد جوڈیشل سروسز رولز2011 تشکیل دیئے۔

(جاری ہے)

لہٰذا سپریم کورٹ آف پاکستان اور پاکستان کی تمام صوبائی ہائی کورٹس کیلئے بھی اسمبلیوں سے اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرز پر ایکٹ بنائے جائیں اور انہیں مالی اور انتظامی مکمل خود مختاری دی جائے۔ درخواست میں وفاقی اور صوبائی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔ فاضل چیف جسٹس نے کیس کی ابتدائی سماعت کے بعد مقدمے کی مزید سماعت پانچ اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کیلئے طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :