نیویارک اور نیوجرسی میں دھماکے30افراد زخمی ہوگئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 18 ستمبر 2016 10:42

نیویارک اور نیوجرسی میں دھماکے30افراد زخمی ہوگئے

نیویارک(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر۔2016ء) امریکی کے سب سے بڑے شہر نیویارک کے علاقے مین ہیٹن میں زور دار دھماکے کے نتیجے میں30 افراد زخمی ہوگئے جبکہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق دھماکا اتنا زور دار تھا کہ اس سے قریبی عمارتیں بھی لرز اٹھیں جبکہ حفظ ماتقدم کے طور پر دھماکے کے مقام کے قریب کی دو عمارتوں کو خالی کرالیا گیا۔

پولیس اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردیں جبکہ امدادی کارروائیاں بھی جاری ہیں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ دھماکا خیز مواد کچرے کے ڈبے میں رکھا گیا تھا تاہم یہ دھماکا بارودی مواد نصب کرنے کی وجہ سے ہوا یا گیس بھرنے کی وجہ سے اس حوالے سے فی الحال کچھ کہا نہیں جاسکتا۔

(جاری ہے)

قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ایف بی آئی کی جوائنٹ ٹیرارزم ٹاسک فورس حادثے کے مقام پر پہنچ چکی ہے اور تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ بظاہر دھماکا گیس لیکج کی وجہ نہیں ہوا۔وائٹ ہاو¿س کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امریکی صدر براک اوباما کو دھماکے کے حوالے سے آگاہ کردیا گیا ہے اور انہیں مسلسل اس حوالے سے رپورٹس دی جارہی ہیں۔

دھماکا مین ہیٹن کے علاقے چیلسی میں مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے آٹھ بجے ہوا اور اس وقت علاقے میں لوگوں کا کافی رش ہوتا ہے۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نیویارک کے میئر بل ڈے بلاسیو اور نیویارک شہر کے پولیس کمشنر نے بتایا کہ اب تک اس دھماکے کے پیچھے دہشت گردی کا کوئی عنصر نہیں ملا۔میئر ڈے بلاسیو نے کہا کہ نیویارک شہر کو کسی بھی تنظیم سے کسی بھی قسم کے خطرات لاحق نہیں اور ابتدائی معلومات سے یہی لگتا ہے کہ دھماکا سوچ سمجھ کر کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے اور ان میں سے کسی کی بھی جان جانے کا خطرہ نہیں۔قبل ازیں امریکی ریاست نیوجرسی میں بھی چند گھنٹوں قبل سی سائیڈ پارک کے قریب پائپ بم دھماکے کے اطلاعات سامنے آئی تھیں جہاں امریکی فوجی اہلکاروں کے بینیفٹ کے لیے منعقدہ چیریٹی مراتھن میں ہزاروں افراد شریک تھے۔

متعلقہ عنوان :