جونا گڑھ پر بھارتی قبضہ و پاکستانی خاموشی افسوسناک ہے ' جی کیو ایم

جونا گڑھ پاکستان کا آئینی حصہ ہے' کشمیر کیطرح جونا گڑھ کو بھی اہمیت و فوقیت دی جائے' سورٹھ ویر یوم الحا ق جونا گڑھ پر گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ کی پریس کانفرنس ' نظر اندازی پر اظہار مذمت

ہفتہ 17 ستمبر 2016 22:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17ستمبر ۔2016ء ) جونا گڑھ پاکستان کا آئینی حصہ ہے کیونکہ تقسیم برصغیر کے وقت جونا گڑھ کے حکمرانوں و عوام نے پاکستان سے الحاق کا اعلان کیا اوربانی و گورنر جنرل پاکستان نے قائد اعظم محمد علی جناح نے جونا گڑھ کے نواب مہابت خان کے ساتھ جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کے معاہدے پر سائن کرکے جونا گڑھ کو پاکستان کے آئینی حصہ کی حیثیت دی یہی وجہ ہے کہ آئین پاکستان میں جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والوں کیلئے خصوی مراعات و حقوق مختص کئے گئے ہیں مگر افسوس کہ سیاسی منافقت و بے حسی کے باعث قائد اعظم کی خواہش و معاہدے کے تحت جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کو یقینی بنانے کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی اور پاکستان کا آئینی حصہ جونا گڑھ آج بھی بھارتی جبری تسلط کا شکار ہے جبکہ جونا گڑھ کے معاملے پر حکومتی بے حسی پوری پاکستانی قوم کیلئے شرم انگیزاور میڈیا کی خاموشی افسوسناک ہے۔

(جاری ہے)

گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے یوم الحا ق جونا گڑھ کے موقع پر فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور خان آف بدھوڑہ یحیی خانجی تنولی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں 15ستمبرکو یوم الحا ق جونا گڑھ اور 9نومبر کو یوم سقوط جونا گڑھ سرکاری سطح پر منانے کے ساتھ حکومت پاکستان سے مسئلہ کشمیر کی طرح مسئلہ جونا گڑھ کو بھی ترجیح دینے اور اس کے حل کیلئے عالمی برادری و اقوام متحدہ پر دبا ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق اور جونا گڑھ کمیونٹی کے مسائل کے حل و آئینی حقوق کے حصول کیلئے کمیونٹی کا اتحاد اور منافقوں و مفاد پرستوں کے محاسبہ کا عزم و اظہار ضروری ہے کیونکہ جونا گڑھ اور اس سے تعلق رکھنے والی عوام کے نام پر مراعات و مفادات پانے والوں کی منافقت کے باعث جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانیوں پر مشتمل تمام برادریاں آج تک اپنے آئینی حقوق سے محروم ہیں۔

متعلقہ عنوان :