مجھے خواجہ اظہار الحسن سے بات کرنے سے پہلے معطل کردیا گیا، ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں ، اظہار کی گرفتاری کے بعد فاروق ستار کی پریس کانفرنس میں پاکستان مخالف نعرے لگے ، دوران سیشن گرفتاری کیلئے اسپیکر کی اجازت درکار ہوتی ہے

معطل ایس ایس پی ملیرراؤ انوار کی نجی ٹی ٹی وی سے گفتگو

ہفتہ 17 ستمبر 2016 22:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17ستمبر ۔2016ء) معطل ایس ایس پی ملیرراؤ انوار نے کہا ہے کہ مجھے خواجہ اظہار الحسن سے بات کرنے سے پہلے معطل کردیا گیا، ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں ، اظہار الحسن کی گرفتاری کے بعد فاروق ستار کی پریس کانفرنس میں پاکستان مخالف نعرے لگے ، دوران سیشن گرفتاری کے لئے اسپیکر کی اجازت درکار ہوتی ہے ۔ ہفتہ کو نجی ٹی ٹی وی پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے راؤ انوار کا کہنا تھا کہ مجھے خواجہ اظہار الحسن سے تفتیش کرنے کا موقع نہیں ملا اور ان سے بات کرنے سے پہلے معطل کر دیا گیا ، میں نے ان کو بغیر ثبوت کے گرفتار نہیں کیا بلکہ ثبوت موجود ہیں ، گرفتاری کے بعد فاروق ستار نے پریس کانفرنس کی جس دوران پاکستان مخالفت نعرے بھی لگے ۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر سے اجازت تب لی جاتی ہے جب گرفتاری دوران سیشن کرنی ہو ، خواجہ اظہار الحسن کراچی میں ٹارگٹ کلرز کا چیف ہے اور سب سے بڑا قبضہ مافیا ہے ان جیسے لوگوں سے نرمی نہیں برتنی چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اجمل پہاڑی نے بھی 100آدمیوں کے قتل کا اعتراف کیا کوئی بھی ان سے تفتیش کے لئے تیار نہیں کیونکہ پولیس ڈیپارٹمنٹ میں خوف وہراس ہے ، کنور نوید پاکستان مخالف نعرے لگانے پر گرفتار ہوا اس کی بھی اسپیکر اسمبلی سے اجازت نہیں لی گئی تھی پھر اظہار الحسن کی گرفتاری کی اسپیکر سے اجازت کیوں لی جائے ۔ (م ن)

متعلقہ عنوان :