ایک شخص کی پاکستان کیخلاف نازیباتقریرکوپوری قوم سے نہ جوڑاجائے،رضا ہارون

مہاجرملک کے وفادارہیں،پاکستان کی سالمیت پرحملہ ہوتاہے تووزیراعظم سمیت حکومت کے ذمہ دارخاموش رہتے ہیں،پاکستان میں نہ اچھی سیاست ہے ،نہ اچھی حکمرانی راؤانوارنے خواجہ اظہارالحسن سمیت حکومت پرجوالزامات لگائے ہیں ان کی تحقیقات ہونی چاہئیں،جنرل سیکریٹری پاک سرزمین پارٹی کی پریس کانفرنس

ہفتہ 17 ستمبر 2016 20:49

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17ستمبر ۔2016ء) پاک سرزمین پارٹی کے جنرل سیکریٹری رضا ہارون نے کہا ہے کہ لندن میں بیٹھے ایک شخص کی پاکستان کیخلاف نازیبا تقریر کو پوری قوم سے نہ جوڑا جائے، مہاجر ملک کے وفادار ہیں۔ پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہوتا ہے تو وزیراعظم سمیت حکومت کے ذمہ دار خاموش رہتے ہیں ، پاکستان میں نہ اچھی سیاست ہے، نہ اچھی حکمرانی ،راؤ انوار نے خواجہ اظہار الحسن سمیت حکومت پر جو الزامات لگائے ہیں ان کی تحقیقات ہونی چاہئے۔

لطیف آباد میں پی ایس پی کے دفتر میں پارٹی رہنماؤں انیس ایڈوکیٹ اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر اے این پی ، پاسبان اور دیگر تنظیموں کے کارکنوں نے بھی پی ایس پی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

رضاء ہارون اور انیس ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم نے 35 سال میں کسی ایک مہاجر کا مسئلہ بھی حل نہیں کیا ، آج بھی مہاجر دربدر گھوم رہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے، اگر واقعی وہ قوم سے مخلص ہیں اور مہاجر قوم کا درد رکھتے ہیں تو اسمبلیوں سے استعفیٰ دیں اور الطاف حسین کے جعلی مینڈیٹ سے جان چھڑائیں تو ہم بھی ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ اسمبلی میں ایک شخص پاکستان کیخلاف بات کرتا ہے لیکن اس کے بیان پر کوئی کارروائی نہیں ہوتی ۔ ہمارے دشمن ملک کا وزیراعظم اپنی یوم آزادی پرپاکستان کے ایک صوبے کیخلاف بیان دیتا ہے لیکن اس کا ردِ عمل بھی اعلیٰ عہدوں پر فائز لوگوں کو جو دینا چاہئے تھا وہ نہیں دیتے۔ 22اگست کو ایک شخص لندن سے فون پر خطاب کرتا ہے اور کھلے عام پاکستان کیخلاف نعرے لگواتا ہے لیکن وزیراعظم سمیت سب خاموش ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ تحریک قصاص سے بڑا مسئلہ پاکستان کی اساس پر حملے کا ہے، انہوں نے کہاکہ 22اگست کو پاکستان کیخلاف تقریر کی گئی اس وقت وہاں بیٹھے لوگ اس کے ذمہ دار تھے ، ان کو 22اگست کا جواب دینا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے سپریم کورٹ کے کہنے پر بلدیاتی انتخابات کرائے ہیں تو منتخب نمائندوں کو اختیارات بھی دیئے جائیں تاکہ عوام کے جائز مسائل حل ہوسکیں۔

انہوں نے کہاکہ خواجہ اظہارالحسن کی گرفتاری اور رہائی کے حوالے سے جو ڈرامہ کیا گیا اس کے بعد بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے ، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ایس ایس پی ملیر راؤ انوارکا طریقہ کار مناسب نہیں تھا لیکن کچھ عناصر ایک بار پھر مہاجر کارڈ دکھیلنا اور مہاجر مہاجر کا رونا رو رہے ہیں جس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ سب کسی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔ کاش کسی طرح ان مہاجر کارکنوں کیلئے بھی رونا رویا جاتا ۔