ملک میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے دور حاضر کے تقاضوں اور نظریہ پاکستان کی روح کے مطابق تعلیمی نصاب میں بہت جلد تبدیلی کی جائے گی ، صدر مملکت ممنون حسین کی ادیبوں، دانشوروں ،شاعروں اور ماہرین تعلیم کے وفد سے گفتگو

ہفتہ 17 ستمبر 2016 20:34

کراچی/اسلام آباد۔ 17 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17ستمبر ۔2016ء) صدرمملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ملک میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے دور حاضر کے تقاضوں اور نظریہ پاکستان کی روح کے مطابق تعلیمی نصاب میں بہت جلد تبدیلی کی جائے گی جس کیلئے بڑی تندہی سے کام جاری ہے۔ صدر مملکت نے یہ بات ادیبوں، دانشوروں ،شاعروں اور ماہرین تعلیم کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنھوں نے ہفتے کو اسٹیٹ گیسٹ ہاوٴس کراچی میں ان سے ملاقات کی۔

صدر مملکت نے کہا کہ اہل فکر کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیمی عمل کو زیادہ سے زیادہ مفید اور بامعنی بنانے کے لیے اپنی تجاویز حکومت کو پیش کریں تاکہ ہمارے نوجوان بامقصد تعلیم حاصل کرکے ملک و قوم کی بھرپور خدمت کرسکیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ حکومت اسی حکمت عمل کے پیش نظر فروغ تعلیم کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے تاکہ ہماری نئی نسل جدید شعبوں میں مہارت حاصل کرکے اس عہد کے تقاضوں کے مطابق قوم کی خدمت کرسکیں اور زندگی کے مختلف شعبوں میں ہم خود انحصاری کی منزل حاصل کرسکیں۔

انہوں نے تعلیمی اداروں میں ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کوبامعنی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے نئی نسل کو نہ صرف اپنی تہذیبی اقدار سے روشناس کرایا جاسکتا ہے بلکہ غیر ملکی تہذیبی یلغار کاراستہ روک کر معاشرے میں اقدار کی حفاظت بھی کی جاسکتی ہے۔ وفد میں ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا، ڈاکٹر نعمان الحق، سحر انصاری، ڈاکٹر روف پاریکھ، ڈاکٹر معین الدین عقیل، ڈاکٹر فاطمہ حسن، شاہدہ حسن، حسینہ معین، غازی صلاح الدین، امداد حسینی، یوسف خوشک، صوفیا خوشک، سحر امداد، خواجہ ریاض حیدر، خواجہ طارق اور ناصرالدین بھی شامل تھے۔