سامعہ کے والد کا بیٹی کے قتل کے الزام سے انکار

مجھ پر بیٹی کے قتل کا الزام جھوٹا ہے ٗ بیٹی سے بہت پیار کرتا تھا ٗ والد کی گفتگو

ہفتہ 17 ستمبر 2016 19:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17ستمبر ۔2016ء) پاکستان میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی برطانوی نژاد خاتون سامعہ شاہد کے والد نے ان کے قتل کے الزام سے انکار کیا ہے ٗسامعہ کے والد چوہدری محمد شاہد نے عدالت میں پیشی سے قبل اپنی بیٹی کے قتل کے الزام کی تردید کی۔برطانیہ کے شہر بریڈ فورڈ سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ سامعہ شاہد کی موت 20 جولائی کو ان کے آبائی گاؤں پنڈوری میں واقع ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

سامعہ کے خاندان کی جانب سے شروع میں کہا گیا تھا کہ ان کی موت ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ہوئی ہے تاہم پوسٹ مارٹم سے اس بات کی تصدیق ہوئی تھی کہ سامعہ کو گلا دبا کر قتل کیا گیا رپورٹ کے مطابق چوہدری محمد شاہد نے پولیس کے اس الزام سے صاف انکار کیا ہے کہ ان کی بیٹی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔ عدالت میں پیشی سے قبل سامعہ کے والد نے پہلی بار ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان پر قتل کا الزام جھوٹا ہے اور وہ اپنی بیٹی سے بہت پیار کرتے تھے۔خیال رہے سامعہ کہ سابق شوہر شکیل نے مبینہ طور پر اس بات کا اعتراف کر لیا کہ انھوں نے سامعہ کو گلا دبا کر قتل کیا تھا تاہم ان کے والد اس قتل میں معاونت کے الزام سے انکار کرتے آئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :