انسداد دہشت گردی عدالت نے وسیم اختر کیخلاف درج مقدمات کے تفتیشی افسران کو طلب کرلیا

ہفتہ 17 ستمبر 2016 16:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 ستمبر۔2016ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے وسیم اختر کے خلاف درج مقدمات کے تفتیشی افسران کو طلب کرلیاہے۔کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ 12 مئی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران وسیم اختر کے وکیل خواجہ نوید نے عدالت کے روبرو اپنے موکل کے حق میں دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ 12 مئی کے کسی مقدمے میں وسیم اختر کا نام شامل نہیں، مقدمات میں رابطہ کمیٹی کے کیف الوری اور دیگر کے نام شامل تھے، وسیم اختر کو بعد میں مقدمات شامل کیا گیا۔

یہ کام راوٴانوار کے ہیں جو وزیراعلی سندھ کو بھی دھمکیاں دے رہے ہیں۔دوران سماعت وسیم اختر نے فاضل جج کے رو برو کہا کہ سندھ کا پولیس کا ایک افسر ہمارے پیچھے پڑا ہوا ہے، جسے کہیں اور سے ہدایات مل رہی ہیں، سانحہ 12 مئی سے متعلق مقدمے میں نامزد کئے جانے کے بعد ان کا نام 39 ایف آئی آرز میں شامل کیا گیا، ایک ہی دن میں 20 مقدمات درج ہوئے، جن مقدمات میں ایم کیوایم رہنماوٴں کو نامزد کیا گیا، وہ صرف تالیاں بجانے کے ہیں۔

(جاری ہے)

28 مقدمات میں یہ الزام ہے کہ انہوں نے تالیاں بجائیں۔ جس پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ ان کے خلاف تمام مقدمات کو سنا جائے گا، جج کے ریمارکس پر وسیم کا کہنا تھا کہ مقدمات میں بے گناہی ثابت کرنے کے لیے کئی برس لگیں گے، ضمانت پر رہائی ان کا حق ہے، انہیں کراچی کے عوام کی خدمت کے لیے ضمانت دی جائے۔سماعت کے دوران کیس کے تفتیشی افسر نے موقف اختیار کیا کہ 12 مئی کے مقدمات میں نامزد ایک ملزم نے واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔

بعد ازاں عدالت نے وسیم اختر کے خلاف درج 3 مقدمات کے تفتیشی افسران کو کیس سے متعلق تفصیلات سمیت فوری طلب کرلیا۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ مقدمات کا سامنا کروں گا لیکن شہر کے مفاد میں مجھے ضمانت دی جائے تا کہ میں کراچی کی خدمت کر سکوں۔ بانی متحدہ کے پاکستان مخالف بیانات کو اون نہیں کرتا اس طرح کے بیان غداری کے زمرے میں آتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب پر مئیر کراچی نے کہا کہ ہم ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں پاکستان کی خدمت کرنا چاہتے ہیں ہمارے آبااجداد نے اس ملک کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں ماضی میں ہونے والی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں مجھ سے بھی غلطیاں ہوئی ہوں گی مگر اب آگے بڑھنے کا وقت ہے اور اس شہر کو ترقی یافہ شہر بنانے کا وقت ہے ۔سیاسی وفاداری تبدیل کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب پر وسیم اختر نے کہا کہ مجھ پر کوئی سیاسی دباوٴ نہیں ہے ہم سب فاروق ستار بھائی کے ساتھ ہیں انہوں نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کو بھی متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی غلطیوں کو بھول کر آگے کی طرف بڑھنے کا سوچا جائے ۔