حکومت نے ایک سال میں کتنی بار دودھ کے نمونے لیے‘ پنجاب اسمبلی میں سوال جمع

ہفتہ 17 ستمبر 2016 16:14

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 ستمبر۔2016ء) مسلم لیگ (ق)کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی نے پنجاب اسمبلی میں سوال جمع کروایاہے کہ مختلف کیمیکلز اور مضر صحت اشیاء دودھ میں ملائے جانے کی خبریں عام ہیں ،حکومت کے لیبارٹری ٹیسٹ کے حوالے سے ایس او پیز صرف کاغذوں تک محدود ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دودھ کھلا ہو یا ڈبے کا عوام کو زہر پلایا جارہا ہے جو کام حکومت کے کرنے کے تھے وہ عدالتوں کو کرنے پڑرہے ہیں حکومت نے عوام کی صحت اور جان و مال کے تحفظ کی ذمہ دار ی ٹھیکیداروں کو دے رکھی ہے ۔

خدیجہ فاروقی نے پنجاب اسمبلی میں اپنے جمع کروائے گئے سوال میں کہا کہ کیمیکل ملے مضر صحت دودھ سے پیٹ اور جلدی امراض ، ہیپاٹائٹس وغیرہ کے مرض میں اضافہ ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ایک سال میں اشیائے خوردونوش سمیت دودھ کے کتنی بار نمونے لیے،کتنے مضرصحت پائے گئے اور کتنوں کو کیا سزا ہوئی؟ اس کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے ۔