صنعت وحرفت کی ملی بھگت یا نااہلی

دارالحکومت کے گرد نواح سے قدرتی حسن سے مالا مال پہاڑوں کو ریزہ ریزہ کرے کے دھندہ عروج پر پہنچ گیا

ہفتہ 17 ستمبر 2016 15:04

مظفرآباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 ستمبر۔2016ء ) محکمہ صنعت وحرفت کی ملی بھگت یا نااہلی دارالحکومت کے گرد نواح سے قدرتی حسن سے مالا مال پہاڑوں کو ریزہ ریزہ کرے کے دھندہ عروج پر پہنچ گیا۔راتوں رات کروڑ پتی بننے والوں نے ماحولیاتی آلودگی میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے۔ریت بجری کرش کے نام پر عوام کو لوٹنے کے علاوہ سرسبز پہاڑوں کو بھی ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا۔

چہلہ بانڈی کامسر سماں بانڈی سمیت دیگر علاقوں سے نکاسی کا سلسلہ بدستور جاری۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق محکمہ صنعت وحرفت کی ملی بھگت سے دارالحکومت میں پہاڑوں کی کٹائی کا سلسلہ بدستور جاری ہے کئی اہم سیاسی رہنماؤں کی آشیر باد سے ریت بجری اور کرش بنانے والوں نے ماحولیاتی آلودگی میں بے پناہ اضافہ کرتے ہوئے من مانے انرا مقرر کر کے عوام کو الٹی چھری سے ادھیڑنے کے علاوہ خطرناک حد تک پہاڑوں کو تباہ کر کے رکھ چھوڑا ہے۔

عوام نے حکومت آزاد کشمیر،وزیراعظم آزاد کشمیر اور چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ پہاڑوں کی کٹائی پر پابندی عائد کرنے کے علاوہ ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی کرش مشینوں پر بھی پابندی عائد کی جائے اور من مانے انراخ کو کنٹرول کرنے کیلئے ضابطہ مقرر کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :