کھلاڑیوں کے معاوضوں میں جنس کی بنیاد پر تضاد؟

ہفتہ 17 ستمبر 2016 15:04

کھلاڑیوں کے معاوضوں میں جنس کی بنیاد پر تضاد؟

ریوڈی جنیرو( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 ستمبر۔2016ء ) خواتین اور مرد ایتھلیٹس کے معاوضوں میں موجود غیر معمولی فرق مستقبل قریب میں ختم ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔ برطانیہ اور آسٹریلیا کی ایک مشترکہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف جنس کی بنیاد پر معاوضوں میں یہ فرق بہت زیادہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواتین کھلاڑیوں کو مرد ایتھلیٹس کے مقابلے میں ملنے والے کم معاوضے کی ایک وجہ خواتین کے کھیلوں میں کم ’کمرشلائزیشن‘ بھی ہے۔

ویمن آن بورڈ نامی تنظیم کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ خواتین کھلاڑیوں کی اسپانسرشپ اور میڈیا پر نشری حقوق کے حوالے سے سرمایہ مرد کھلاڑیوں کے مقابلے میں کم ہے، جس کا اثر ان خواتین کے معاوضوں پر پڑتا ہے۔اس سے قبل سن 2014ء میں بھی اسی طرز کی ایک رپورٹ سامنے آئی تھی اور ان دونوں رپورٹوں میں دیے جانے والے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواتین کھلاڑیوں کے معاوضوں کا مرد کھلاڑیوں کے برابر پہنچنا فی الوقت ممکن دکھائی نہیں دیتا۔

(جاری ہے)

ویمن آن بورڈ کے برطانوی دفتر کی مینیجنگ ڈائریکٹر فِیونا ہیتھورن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ”اس بابت بہت سی دلیلیں دی جاتی ہیں، جن میں سے ایک یہ بھی شامل ہے کہ خواتین کے کھیل جسمانی طور پر کم بہتر اور دیکھنے میں مردوں جیسے کھیلوں کے برابر نہیں۔ مگر یہ بات نہایت نادرست ہے۔

متعلقہ عنوان :