سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کے لئے کوئی دباﺅ نہیں،جھوٹے اور من گھڑت مقدمات بنائے گئے ہیں ،شہر کے بہتر مفاد میں مجھے ضمانت دی جائے۔وسیم اختر‘ اپنی گرفتاری کے خلاف سندھ اسمبلی میں آواز اٹھاﺅں گا۔وزیر اعلی سندھ اور آئی جی سندھ اس اقدام پر صحیح کام کرے تو بہتر ہو گا۔خواجہ اظہارالحسن

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 17 ستمبر 2016 14:52

سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کے لئے کوئی دباﺅ نہیں،جھوٹے اور من گھڑت ..

کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر۔2016ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ان پر سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کے لئے کوئی دباﺅ نہیں،جھوٹے اور من گھڑت مقدمات بنائے گئے ہیں ،شہر کے بہتر مفاد میں مجھے ضمانت دی جائے۔انسداد دہشت گردی کی عدالت میں وسیم اختر و دیگر کے خلاف 12مئی کے مقدمات کی سماعت ہوئی ،پیشی پر وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ڈی جی رینجرز ہمارے بڑے ہیں۔

ان کا مزید کہناتھاکہ میئرنامزد ہونے کے بعد ایک دن میں بیس بیس مقدمات درج کئے گئے،اب تک 39مقدمات درج ہوچکے ہیں۔وسیم اختر نے کہا کہ عوام کی خدمت کے لئے مجھے ضمانت دی جائے جبکہ انہیں ہدایت ملی ہے کہ مجھے جیل میں ہی رکھا جائے۔وسیم اختر کے وکیل خواجہ نوید نے اس موقع پر کہا کہ یہ سب کام راﺅانوار کے ہیں جو وزیر اعلیٰ سندھ کو بھی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈراور ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ اپنی گرفتاری کے خلاف سندھ اسمبلی میں آواز اٹھاﺅں گا۔انسداد دہشت گردی عدالت میں اشتعال انگیز تقریر کیس میں ضما نت میں توسیع کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ میں اپنی گرفتاری کے خلاف سندھ اسمبلی میں آواز اٹھاﺅں گا۔ وزیر اعلی سندھ اور آئی جی سندھ اس اقدام پر صحیح کام کرے تو بہتر ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ راو انوار نے گرفتاری کے وقت قانون کو پامال کیا۔ مجھے جرم بتانے کے بجائے کہا تم لوگوں نے جائیدادیں بنا لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینے میں تکلیف محسوس ہو رہی ہے جسکی وجہ سے طبی معائنہ کے لئے ہسپتال جا رہا ہوں۔

متعلقہ عنوان :