امریکی حکومت پاکستان میں ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے اطالوی امدادی کارکن کے خاندان کو معاوضہ دیگی

جیوانی لو پورٹو القاعدہ کی قید میں تھے جب 2015 میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت ہوئی تھی ٗلواحقین کو بارہ لاکھ ڈالر ملیں گے

جمعہ 16 ستمبر 2016 22:45

امریکی حکومت پاکستان میں ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے اطالوی امدادی ..

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16ستمبر ۔2016ء) امریکی حکومت پاکستان میں کیے جانے والے ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے اطالوی امدادی کارکن کے خاندان کو 12 لاکھ ڈالر معاوضہ دیگی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق 37 سالہ جیوانی لو پورٹو القاعدہ کی قید میں تھے جب 2015 میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ان کی ہلاکت ہوئی تھی۔ اس حملے میں ایک امریکی امدادی کارکن کی ہلاکت بھی ہوئی تھی۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے اطالوی کارکن کے خاندان کو معاوضہ ادا کرنے کے فیصلے کے حوالے اس ابھی کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا ۔خیال رہے کہ گذشتہ برس امریکی صدر اوباما نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ دونوں امدادی کارکنوں کی ہلاکت امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں ہوئی تھی اور انھوں نے اس پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

(جاری ہے)

وائٹ ہاؤس نے اس حوالے سے کہا تھا کہ یہ حملہ پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقے میں موجود القاعدہ کے ایک ٹھکانے پر کیا گیا تھا اور امریکہ کو اس بات کی خبر نہیں تھی کہ وہاں سویلین بھی موجود ہیں۔

اطالوی اخبار لا ریپبلیکا اور برطانوی اخبار اخبار گارڈین نے رپورٹ کیا کہ امریکی حکومت اور جیوانی لو پورٹو کے خاندان کے درمیان ہونے والے معاہدے میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ ان کی ہلاکت پاکستان کی سرزمین پر ہوئی تھی۔جیوانی لو پورٹو کو 2012 میں پاکستان کے صوبے پنجاب کے شہر ملتان سے اغوا کیا گیا تھا جہاں وہ ایک امدادی ادارے کیساتھ کام کر رہے تھے۔

بی بی سی کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان اس بات کا متعدد بار مطالبہ کر چکے ہیں کہ ڈرون حملوں ہلاک ہونے والے پاکستانی شہریوں کو امریکہ معاوضہ ادا کرے۔ڈرون حملوں پر ایک غیر سرکاری تنظیم کی رپورٹ کے مطابق2004 میں امریکہ نے پاکستان میں ڈرون حملے شروع کیے اور اب تک کیے جانے والے حملوں میں مجموعی طور پر چار ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 200 بچے بھی شامل ہیں۔