چین نے انسان بردار قمری مشنوں کیلئے بنیادی ٹیکنالوجی حاصل کرلی ہے،چیف انجینئر

موجودہ مشنوں کے مقابلے میں انسان بردار قمری مشنوں کیلئے استعمال کی جانے والی ٹیکنالوجی کہیں زیادہ پیچیدہ ہے،ژوچیان پنگ

جمعہ 16 ستمبر 2016 19:27

جائیوچوآن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16ستمبر ۔2016ء) چین کے انسان بردار خلائی پروگرام کے چیف انجینئر ژوجیان پن نے گذشتہ روز کہا کہ چین نے انسان بردار قمری مشنوں کیلئے بنیادی ٹیکنالوجی حاصل کرلی ہے۔ژونے کہا کہ موجودہ مشنوں کے مقابلے میں انسان بردار قمری مشنوں کیلئے استعمال کی جانے والی ٹیکنالوجی زیادہ پیچیدہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ انسان بردار قمری مشنوں کے مقصد کے حصول کیلئے چین کو زیادہ وزن کی گنجائش والے انسان بردار طیاروں کے ساتھ رابطوں کی ضرورت ہے جو کہ چاند کی سطح پر اتر سکیں اور واپس آسکیں اور اسے ایسے طیارے کی ضرورت ہے جو زمین اور چاند کے درمیان آجاسکیں،مزید برآن ژونے انکشاف کیا کہ جنوبی چین کے صوبہ ہائی نن میں ون چانگ سیٹلائٹ لانچ سنٹر ممکنہ طور پر چین کے انسان بردار خلائی پروگرام کیلئے دوسرا لانچ مقام ہوگا،ژو نے کہا کہ چین کا خلائی سٹیشن اور مال بردار خلائی جہاز ون چنگ لانچ سائٹ سے چھوڑا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ فنی نقطہ نظر سے یہ بہتر ہے کہ ون چن سائٹ سے انسان بردار قمری مشن روانہ کیے جائیں،2014میں مکمل کیے جانے والا ون چن لانچ سائٹ چین میں اپنی نوعیت کا چوتھا مقام ہے،خطے استوا سے قریب ترین سائٹ ہونے کے پیش نظرون چن کو خاصی طول البلد ایڈوانٹج حاصل ہے،خط استوا کے قریب سے چھوڑے جانے والے مصنوعی طیاروں کی طویل سروس لائف ہوتی ہے،کیونکہ انہیں جیو اسٹیشنری آربٹ میں جانے کیلئے مختصر سفر کرنا پڑتا ہے اور اس طرح ایندھن کی بچت ہوتی ہے،ژو نے کہا کہ چین نے مریخ کی تحقیق پر کام شروع کردیا ہے تاہم اس قسم کی تحقیق انتہائی مشکل پراجیکٹ ہوگا۔(خ م)

متعلقہ عنوان :