جگہ جگہ کلینک لیبارٹریاں ،کولیکشن سنٹر

Mohammad Ali IPA محمد علی جمعہ 16 ستمبر 2016 19:00

پیرمحل (اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر۔2016ء )محکمہ صحت اور ڈرگ انسپکٹر کی لاپرواہی جگہ جگہ کلینک لیبارٹریاں ،کولیکشن سنٹر،،پیرمحل میں موت کے سوداگر سرعام نشہ کے عادی افراد کا خون فروخت کرنے لگے ہیپاٹائٹس ، یرقان سمیت دیگر موذی امراض میں مبتلا افراد سے خون لے کر پوزیٹو بلڈگروپ کی بوتل دو سے تین ہزارروپے اور نیگٹو بلڈ گروپ کی بلڈبوتل پانچ ہزارروپے میں فروخت مجبور اور بے سہار امریضوں کے لواحقین مافیاکے ہاتھوں لٹنے لگے متاثرہ افراد لیبارٹری کے مالکان کے ہاتھوں لٹنے پرمجبورتفصیل کے مطابق پیرمحل شہر میں قائم عطائی لیبارٹریوں پر بلڈبنک نہ ہونے کے باوجود بلڈ کی فروخت کا دھندہ عروج پر ہے مجبور اور بے سہارانشہ کے عادی افراد سے خطر ناک قسم کے جراثیم ملے بلڈ کو لے کر اس میں کیمیکل کی مکسنگ کرکے ایک بلڈ پیک کو دومیں تقسیم کرکے ضرورت مند مریضوں کے لواحقین کو پازیگٹو بلڈگروپ کی بوتل تین ہزارروپے میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ نیگٹو بلڈ گروپ نایاب ہونے کے باعث پانچ ہزارروپے میں فی بلڈ پیک فروخت کیا جارہاہے جبکہ اس سے قبل چائنا کے کیمیکل استعمال کرکے کرا س میچنگ وغیرہ سمیت دیگر ٹسٹوں کی مدمیں ایک ہز ار روپے کی سرعام وصولی کی جارہی ہے ان موت کے سوداگروں نے خون حاصل کرنے کے لیے کارندے رکھے ہوئے ہے جوکہ مجبور اور نشہ کے عادی افراد کو کمیشن وصول کرکے ہر پندرہ دن کے بعد خون فروخت کرنے پر آمادہ کرکے خون نکلواکر خرید کرلیتے ہے جس سے مریض کو لگایاجانے والا بلڈ فائد ہ دینے کی بجائے نقصان کا باعث بنتاہے اس ناتجربے کار حربوں کے باعث کافی مریض لقمہ اجل بن چکے ہیں ان لیبارٹریوں کے مالکان کے ہاتھوں لٹنے والے افراد جب بھی مجازاتھارٹی کو تحریری درخواستیں ارسال کرتے ہیں تو یہ درخواستیں مجاز اتھارٹی سے ہوتی ہوئی ڈرگ انسپکٹر کے پاس آجاتی ہے جو مک مکا کرکے دوبارہ موت کا کاروبار کرنے کی کھلی چھٹی دیے ہوئے ہیں سماجی فلاحی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب وفاقی وصوبائی وزیر صحت اعلٰی حکام کے نام دی گئی درخواستوں میں فی الفور کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے موت کے سوداگروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے غفلت اور لاپرواہی کے مرتکب ڈرگ انسپکٹر کے خلاف بھی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے