فرانسیسی وزیر خزانہ مائیکل سیپن کی پاکستان کی جانب سے تین سالہ شاندار معاشی کامیابیوں پر وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کومبارکباد

فرانس پاکستان کیساتھ تجارتی اور معاشی تعلقات مستحکم بنانے اور سرمایہ کاری کے سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانے کا خواہشمند ہے ٗ گفتگو پاکستان اور فرانس کو اپنے عوام کے باہمی مفاد کیلئے معاشی اور تجارتی تعلقات میں اضافہ کرنا چاہیے ٗوزیر خزانہ اسحاق ڈار

جمعہ 16 ستمبر 2016 18:30

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16ستمبر ۔2016ء) فرانس کے وزیر خزانہ مائیکل سیپن نے پاکستان کی جانب سے تین سالہ شاندار معاشی کامیابیوں پر وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کومبارکباد دیتے ہوئے کہاہے کہ فرانس پاکستان کے ساتھ تجارتی اور معاشی تعلقات مستحکم بنانے اور سرمایہ کاری کے سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانے کا خواہش مند ہے جبکہ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور فرانس کو اپنے عوام کے باہمی مفاد کیلئے معاشی اور تجارتی تعلقات میں اضافہ کرنا چاہیے۔

وہ وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کے ساتھ پیرس میں ایک ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ تین برسوں میں شاندار معاشی کامیابیاں حاصل کیں جن میں میکرو اقتصادی استحکام، مالیاتی ڈسپلن، مربوط شرح نمو اور سٹاک مارکیٹ کی ریکارڈ کارکردگی شامل ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان موجودہ اصلاحات کے تسلسل کے ساتھ آنے والے سالوں میں زیادہ شرح نمو برقرار رکھ سکتا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابیاں بھی قابل تعریف ہیں۔

فرانسیسی وزیر خزانہ نے پاکستان کی معاشی ترقی پر وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو مبارکباد دی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے فرانسیسی وزیر خزانہ کو معاشی استحکام کیلئے موجودہ حکومت کی جانب سے کی گئیں متعدد جرأتمندانہ ڈھانچہ جاتی معاشی اور مالیاتی اصلاحات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ دنیا کے معروف مالیاتی اداروں اور اقتصادی ماہرین نے پاکستان میں معاشی استحکام کی تعریف کی ہے، جو پاکستان کو آنے والے عشروں میں دنیا کے بہترین 20 معاشی طور مستحکم ممالک میں شمار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور فرانس کو اپنے عوام کے باہمی مفاد کیلئے معاشی اور تجارتی تعلقات میں اضافہ کرنا چاہیے۔ دونوں وزراء نے موجودہ دوطرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ اور تاجروں کی سہولت کیلئے اقدامات پر اتفاق کیا۔ انہوں نے مشترکہ اقتصادی کمیشن کی شکل میں انتظامی، معاشی اور تجارتی کمیٹی کو وزارتی سطح پر اپ گریڈ کرنے کا جائزہ لیا اور معیشت، زراعت، فوڈ پراسیسنگ، ایوی ایشن، انفارمیشن ٹیکنالوجی، آٹو موبائلز اور انجینئرنگ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

متعلقہ عنوان :