برآمدات میں تنزلی کے موجودہ رجحان کو روکنے کیلئے حکومت آزاد تجارتی معاہدوں پر نظرثانی کرے، عاطف اکرام شیخ

جمعہ 16 ستمبر 2016 16:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 ستمبر۔2016ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ برآمدات میں تنزلی کے موجودہ رجحان کو روکنے اور برآمدات کے بہتر فروغ کیلئے مختلف ممالک سے کئے گئے آزاد تجارتی معاہدوں پر نظرثانی کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان شماریاتی بیورو کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جولائی تا اگست2015کے مقابلے میں جولائی تا اگست 2016کے دوران پاکستان کی برآمدات میں 8.19فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ ملک کے تجارتی خسارے میں 27.28فیصد اضافہ ہو ا ہے جو ہماری معیشت کیلئے اچھا شگون نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے ممالک عام طور پر اپنی برآمدات کیلئے مختلف مارکیٹوں میں بہتر رسائی حاصل کرنے اور تجارت کو بہتر طور پر فروغ دینے کیلئے آزاد اور ترجیحی تجارت کے معاہدے کرتے ہیں لیکن پاکستان نے مختلف ممالک کے ساتھ جو آزاد اور ترجیحی تجارت کے معاہدے کئے ہیں ان سے برآمدات کے مقابلے میں ملک کی درآمدات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ مقامی صنعت اور خاص طور پر ایس ایم ای شعبے کو غیر منصفانہ مقابلے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چین، ملائشیا اور سری لنکا کے ساتھ آزاد تجارت جبکہ ایران، انڈونیشیاء اور ماریشس کے ساتھ ترجیحی تجارت کے معاہدے کر رکھے ہیں لیکن یہ معاہدے مطلوبہ اہداف حاصل کرنے میں ابھی تک ناکام رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اب تھائی لینڈ کے ساتھ بھی آزاد تجارت کا معاہدہ کرنے کیلئے کوششوں میں مصروف ہے۔ تاہم انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ایسے معاہدوں کے ذریعے ملک کی برآمدات، تجارت اور مقامی صنعت کی ویلیو ایڈیشن کو بہتر کرنا یقینی بنائے جس سے صنعتکاری میں اضافہ ہو گا، روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور غربت و بیروزگار میں کمی ہو گی۔

عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستان کے آزاد اور ترجیحی تجارتی معاہدوں کا ایک تاریخی جائزہ یہ ثابت کرتا ے کہ یہ معاہدے ملک کی تجارت اور برآمدات کو مطلوبہ سطح تک فروغ دینے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا حکومت آئندہ تاجر برادری سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مکمل مشاورت کر کے آزاد اور ترجیحی تجارت کے معاہدات کو حتمی شکل دے تا کہ یہ معاہدات پاکستان کی تجارت اور برآمدت کو فروغ دینے میں موثر کردارا ادا کر سکیں اور مقامی صنعت کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچانے سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :