جیکب آباد‘11ہزار وولٹ کی تارنے معصوم بچی کی جان لے لی ‘ورثاء کا احتجاج

عوام کا گرڈ اسٹیشن پر حملہ ‘عملے کو مارپیٹ ‘شیشے توڑدیے ‘بچی کے ورثاء کیخلاف مقدمہ درج

جمعرات 15 ستمبر 2016 19:46

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15ستمبر ۔2016ء) 11ہزار وولٹ کی تارنے معصوم بچی کی جان لے لی ورثاء کا احتجاج گرڈ اسٹیشن پر حملہ عملے کو مارپیٹ شیشے توڑدیے بچی کے ورثاء پر کیس داخل تفصیلات کے مطابق جیکب آبادکے ڈسٹرکٹ جیل کے قریب واقع قصبہ محمد صلاح گولاٹو میں بجلی کی 11ہزار وولٹ کی کھیت میں گری ہوئی تار سے کرنٹ لگنے کی باعث معشوق گولاٹو کی 8سالہ بیٹی فوزیہ تڑپ تڑپ کر فوت ہوگئی ورثاء کے مطابق 11ہزار وولٹ کی تار گرنے کی شکایات سیپکو حکام کو کی تھی لیکن اس کے باوجود تار کو نہیں بنایاگیا سیپکو عملے کی غفلت کی وجہ سے ہماری بچی فوت ہوئی ہے بچی کے ورثاء نے واقع کے خلاف سخت احتجاج کیااور سیپکو حکام کے خلاف کیس داخل کرنے کا مطالبہ کیااس موقع پر مشتعل مظاہرین نے بائی پاس پر واقع گرڈ اسٹیشن پر دھاوا بول دیا مظاہرین نے گرڈ میں توڑ پھوڑ اور عملے کو مارپیٹ کرکے شیشے توڑ دیے اطلاع پر پولیس کے پہنچنے کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے بچی کی ہلاکت کا مقدمہ حدود کے صدر تھانہ پر والد معشوق گولاٹو کی مدعیت میں آباد فیڈ رکے ایل ایس افتخار تھیم سمیت دونامعلوم افراد کے خلاف داخل کیاگیاہے رابطہ کرنے پر ایکسیئن شفقت پیچوہو نے کہاکہ میں ابھی پہنچا ہوں چارج ایس ڈی او میاں ذوالفقار کے کلہوڑو کے پاس ہے ان سے رابطہ کیاجائے انچار ج ایکسیئن میاں ذوالفقار نے رابطہ کرنے پر کہاکہ یہ مسئلہ سیپکو آپریشن کانہیں بلکہ گرڈ کا ہے ان سے رابطہ کیاجائے آر ای گرڈ نظیر احمد وگن نے رابطے پر بتایاکہ تار گرنے کی اطلاع ہمیں نہیں دی گئی تھی یہ کام سیپکو آپریشن کا ہے 11ہزار وولٹ کی تار اگر ٹو ٹ گئی ہے تو اس کو مرمت کرنے کی ذمیداری سیپکو آپریشن کی ہے ہماری نہیں مظاہرین نے ہمارے گرڈ پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی ہے جس کا مقدمہ انچارج گرڈ محمد ایوب سدھایو کی مدعیت میں آباد تھانہ پر 30سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف درج کیاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :