مسلم حکمرانوں پر بہت زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے، خطبہ حج

اس وقت کا سب سے بڑا مسئلہ فسلطین کا ہے، جبکہ شام میں بھی لوگ مشکل کا شکار ہیں، مسجد حرم کے امام شیخ صالح بن حُمید کا خطبہ حج

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 11 ستمبر 2016 14:49

مسلم حکمرانوں پر بہت زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے، خطبہ حج

مکہ المکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11ستمبر۔2016ء) مسجد حرم کے امام شیخ صالح بن حُمید نے اسلام کو فلاح اور کامیابی کا راستہ بتاتے ہوئے کہا کہ اسلام ایک اعتدال والا دین ہے، جو مسلمانوں کو اعتدال سے زندگی گزارنے کا حکم دیتا ہے۔ دنیا بھر کے 200 سے زائد ممالک اور خطوں سے آئے ہوئے 15 لاکھ سے زائد مسلمانوں نے میدان عرفات میں حج کا رکن اعظم یعنی وقوف ادا کیا۔

مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دیتے ہوئے شیخ صالح بن حُمید نے مزید کہا کہ مسلمان حکمران سن لیں کہ امت سخت حالات سے گزر رہی، جب تک مسلمان مشترکہ طور پر کوشش نہیں کریں گے، مسائل حل نہیں ہوں گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کا سب سے بڑا مسئلہ فسلطین کا ہے، جبکہ شام میں بھی لوگ مشکل کا شکار ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم حکمرانوں پر بہت زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے، ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کے مسائل حل کریں۔

(جاری ہے)

اسلام کی عظمت کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ نے مسلمانوں کے لیے دین اسلام منتخب کیا، اس سے سچا کوئی دین نہیں، اسلام وہ مذہب ہے، جس نے لوگوں کو روشن کر دیا،اللہ نے جو نعمتیں ای ہیں ان کا جواب قیامت کے دن طلب کیا جائے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اللہ کے نافذ کردہ احکامات پر عمل سے دنیا اور آخرت میں کامیابی ملے گی، اللہ نے مسلمانوں پر یہ ذمہ داری عائد کی ہےکہ وہ زمین پراللہ کا نظام نافذ کریں، مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اللہ کی زمین پر نفاذ دین کے لیے کام کریں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیزبن عبداللہ مسلسل 35 سے خطبہ حج دے رہے تھے مگر رواں برس وہ ناساز طبیعت کے باعث خطبہ دینے سے معذرت کی تھی، ان کی جگہ مسجد حرم کے امام شیخ صالح بن حُمید نے خطبہ دیا۔