لاڑکانہ میں مبینہ طور غلط انجیکشن لگنے کے باعث ڈیڑھ سالہ بچے کی حالت غیر ہوگئی

ہفتہ 10 ستمبر 2016 18:21

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10ستمبر ۔2016ء) لاڑکانہ میں مبینہ طور غلط انجیکشن لگنے کے باعث ڈیڑھ سالہ بچے کی حالت غیر ہوگئی، ورثا نے ڈاکٹروں پر غفلت پر الزام لگاتے ہوئے بچے کا بہتر علاج کرکے زندگی بچانے کی اپیل کردی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ شہر کے اﷲ محلہ کے رہائشی زاہد حسین چانڈیو نے 8 روز قبل اپنے ڈیڑھ سالہ بچے کو شہر کے نجی کلینک پر ماہر ڈاکٹر امان اﷲ شیخ کو طبیعت کی خرابی کے باعث لے آئے جہاں مبینہ طور غلط انجیکشن لگانے کے باعث بچے کی حالت غیرہوگئی اور جسم جھلستا رہا جسے ورثا نے پانچ روز قبل شیخ زید چلڈرین اسپتال میں داخل کیا جہاں ورثا کے مطابق بچے کی حالت بہتر بتائی جاتی ہے۔

بچے کے ورثا نے الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ بچوں کے ماہر نے غلط انجیکشن بچے کو لگائی جس کے باعث اس کی حالت غیرہوگئی اور اس کا جسم جھلستا رہا اب اس کی حالت بہتر ہے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ غلط انجیکشن لگانے والے ڈاکٹر کے خلاف کاروائی کرنے کے ساتھ ساتھ بچے کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرکے زندگی بچالی جائے۔

متعلقہ عنوان :