میرپور بھٹو کی رہائشی انٹر کی طالبہ کینسر کے مرض میں مبتلا ،سرکاری خرچ پر علاج کرانے کی اپیل

ہفتہ 10 ستمبر 2016 18:21

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10ستمبر ۔2016ء) لاڑکانہ شہر کے قریب گاؤں میرپور بھٹو کی رہائشی بارہویں جماعت کی طالبعلم مدیحہ بھٹو گذشتہ ساڑے تین سالوں سے کیسنر میں مبتلا، غربت کے باعث علاج کروانے سے قاصر، ڈاکٹر بننے کی خواب دل میں سمائے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے پر مجبور، مدیحہ نے سندھ حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے مفت علاج کروانے کی اپیل کردی۔

تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے قریب گاؤں میر پور بھٹو کی رہائشی اور بارویں جماعت کی طلبہ مدیحہ بھٹو گذشتہ ساڑے تین سالوں سے کینسر کی مرض میں مبتلا ہے، مدیحہ کے گھر والوں نے علاج پر ساڑے تین سالوں میں 9 لاکھ روپے خرچ کیے لیکن تاحال اس کی طبیبعت میں کوئی بہتر نہ آسکی ہے جبکہ حکومت سندھ اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھی مدیحہ کے علاج کے لیے کوئی مدد نہیں کی جس کے باعث 18 سالہ طالبہ مدیحہ بھٹو اس وقت چلنے پھرنے سے قاصر ہے اور ڈاکٹر بننے کی خواب دل میں سمائے زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔

(جاری ہے)

اپنی بیماری کے متعلق مدیحہ بتاتی ہیں کہ میں بارویں جماعت کی طلبہ ہوں مجھے تعلیم پڑھنے لکھنے کا شوق ہے اور میں ڈاکٹر بننا چاہتی ہوں تاکہ غریب اور مفلس لوگوں کا مفت میں علاج کرسکوں لیکن قسمت ساتھ نہیں دی رہی 8 سال کی عمر میں شگر اور بلد پریشر میں مبتلا ہوئی جس کے باعث آہستہ آہستہ وہ مرض بڑھ کر کینسر میں تبدیل ہوئی اور اب گذشتہ سال سے چلنے پھرنے سے قاصر ہوں اور ایک بسترے پر اپنی زندگی بسر کررہی ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ میرے گھر والوں نے گھر کے تمام قیمتی اشیا فروخت کرکے 9 لاکھ روپے اکھٹے کیے جو میرے علاج پر خرچ کیے لیکن تاحال میں اس مرض میں مبتلا ہوں، ڈاکٹروں نے بیرون ملک سے مکمل علاج پر 30 سے 35 لاکھ روپے کا خرچہ بتایا غربت کے باعث اتنی رقم نہیں کہ میں اپنا علاج کرواکر صحتیاب ہوسکوں۔ مدیحہ نے پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، ایم این اے فریال تالپر، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سمیت مخیر حضرات سے اپیل کی کہ میرا سرکاری خرچ پر علاج کیا جائے تاکہ میں پڑھ لکھ سکوں اور مستقبل میں ڈاکٹر بن کر غریب عوام کو مفت طبی سہولیات فراہم کرسکوں۔

متعلقہ عنوان :