قائم علی شاہ کے 8سالہ دور حکومت میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کے لیے نیب کو خط ارسال کیا ہے،لیاقت جتوئی

سندھ کے تمام فیصلے دبئی میں بیٹھ کر کیے جارہے ہیں ۔پیپلزپارٹی کی حکومت نے ہر چیز پر کمیشن مقرر کردیا ہے،سابق وزیراعلیٰ سندھ کی پریس کانفرنس

جمعہ 9 ستمبر 2016 19:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 ستمبر ۔2016ء) سابق وزیراعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی نے کہا ہے کہ انہوں نے سید قائم علی شاہ کے 8سالہ دور حکومت میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کے لیے نیب کو خط ارسال کیا ہے ۔8سال کے دوران کی جانے والی کرپشن پر سندھ کے وزراء ،مشیران ،معاون خصوصی اور افسران کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ایف آئی اے بھی اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے سندھ حکومت کی کرپشن کو بے نقاب کرے۔

وہ جمعہ کو اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔لیاقت علی جتوئی نے کہا کہ سندھ کے تمام فیصلے دبئی میں بیٹھ کر کیے جارہے ہیں ۔پیپلزپارٹی کی حکومت نے ہر چیز پر کمیشن مقرر کردیا ہے اور دبئی میں بیٹھ کر قوم کے پیسوں پر عیاشی کی جارہی ہے ۔مراد علی شاہ کی بنائی گئی تمام اسکیمیں جعلی ہیں۔

(جاری ہے)

ان اسکیموں سے حاصل ہونے والا پیسہ دبئی منتقل کیاگیا ۔

مراد شاہ نے شریک چیئرمین کے معتمد خاص کو اربوں روپے جاری کئے ہیں ۔مراد علی شاہ پہلے شہنشاہ کی درگاہ میں ڈھائی ارب روپے ماہانہ دیتے تھے اب ماہانہ پانچ ارب روپے دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ کے سلیم باجاری، حاجن شاہ، سکندر راہو پوٹو، فرنٹ مین ہیں جو تمام غیرقانونی کام کرتے ہیں۔میری باتیں غلط ثابت ہوجائیں تو سیاست چھوڑ دونگا۔

چائے پی کر اور کرکٹ کھیل کر ڈرامہ کیا جارہا ہے۔کیا پڑھے لکھے وزیراعلیٰ پر کرپشن معاف ہے ۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں 44 ارکان پر مشتمل کابینہ تشکیل دی گئی ہے ۔وزیر مشیر بننے کے لئے ارکان نے دبئی میں شہنشاہ کو ساٹھ ساٹھ کروڑ روپے ادا کئے ہیں۔میرے الزامات پر جے آئی ٹی تشکیل دی جائے۔انہوں نے کہا کہ دادو میں امن قائم کرنے والے ایس ایس پی منیر شیخ کو وزیراعلی مراد علی شاہ نے ہٹا دیاہے۔

مراد علی شاہ نے صوبے میں کوئی ایک اچھا افسر بھی تعینات نہیں کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم نے 406 ارب روپے کی کرپشن کی اسکے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے۔ملک سے باہر بھیجا جانے والا پیسہ فور ی طور پر واپس لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ میں نے سید قائم علی شاہ کے 8سالہ دور حکومت میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کے لیے نیب کو خط ارسال کیا ہے ۔

8سال کے دوران کی جانے والی کرپشن پر سندھ کے وزراء ،مشیران ،معاون خصوصی اور افسران کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ایف آئی اے بھی اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے سندھ حکومت کی کرپشن کو بے نقاب کرے۔لیاقت علی جتوئی نے کہا کہ عزیر بلوچ نے اعتراف کیا ہے کہ اسنے تمام غیرقانونی اقدامات پیپلزپارٹی کی عیادت کے کہنے پر کئے ہیں ۔وہ عالم بلوچ کے قتل کا اعتراف کرچکا ہے۔

کیا کرپشن کے بعد ملک میں قتل کو بھی قانونی تحفظ دے دیا گیا ہے۔اس سے زیادہ دہشتگردی کیا ہوگی کہ آپ نے عالم بلوچ سمیت ایک سو لوگوں کو قتل کروادیا۔نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں سندھ کے لئے کوئی اسکیم نہیں دی ہے ۔سپر ہائی وے کے اوپر نیا روڈ بنایا جارہا ہے۔وزیراعظم لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا دعوی کرنے کے باوجوو لوڈشیڈنگ ختم نہیں کرسکے ہیں ۔میں6 ماہ میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرسکتا ہوں۔