ایم کیوایم پاکستان کے اراکین پارلیمنٹ کا کارکنوں کی گرفتاریوں اور وزیراعظم سے ملاقات نہ ہونے پر قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ

ہمارے ہزاروں کارکن جیلوں میں ہیں،متحدہ کے 80فیصد قانونی دفاتر گرائے گئے،وزیراعظم کے پاس بات سننے کیلئے وقت نہیں،جو متحدہ کو چھوڑدیتا ہے اس کے سارے گناہ معاف ہوجاتے ہیں متحدہ کے رہنماؤں خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 9 ستمبر 2016 18:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 ستمبر ۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکین پارلیمنٹ نے کارکنوں کی گرفتاریوں اور وزیراعظم سے ملاقات نہ ہونے پر جمعہ کو قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کرتے ہوئے اپنا موقف اپنایا ہے کہ ہمارے ہزاروں کارکن جیلوں میں ہیں،متحدہ کے 80فیصد قانونی دفاتر گرائے گئے،وزیراعظم کے پاس بات سننے کیلئے وقت نہیں،جو متحدہ کو چھوڑدیتا ہے اس کے سارے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل نے کہا کہ انصاف کے بغیر امن ممکن نہیں،آج متحدہ کے ہزاروں بے گناہ کارکنان جیلوں میں پڑے ہیں،دوسری طرف ایم کیو ایم کو چھوڑنے والوں کے جرائم معاف ہوجاتے ہیں،اگر ہمارے لاپتا افراد جرائم پیشہ نہیں تو عدالت میں پیش کریں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے 80فیصد قانون دفاتر گرائے گئے،صرف 20فیصد غیر قانونی دفتر تھے،وزیراعظم نے ملاقات کرکے مظالم سے آگاہ کرنا چاہتے تھے لیکن وزیراعظم کے پاس انصاف کیلئے ٹائم نہیں،ہمارے مرکزی دفتر نائن زیرو کو سیل کیا گیا،قربانی کی عید پر ہمیں قربانی کی لائن میں لگایا گیا ہے۔