وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 9 ستمبر 2016 11:54

وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔09ستمبر2016ء) : وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے۔وفاقی کابینہ نےایجنڈے کے 18 نکات کی منظوری دے دی ہے۔ اجلاس میں وفاقی کابینہ نےدیامربھاشا ڈیم کی زمین کےحصول اورمعاوضے کی ادائیگی کی منظوری دیدی۔ وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ توانائی کی ضروریات پورا کرنے کیلیے بڑے ہائیڈل پراجیکٹ بنا رہے ہیں۔

ان منصوبوں سے سیلاب کے خطرات سے بھی نمٹا جاسکے گا اور موجودہ حکومت توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جلی کے قلیل وقتی، وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبے شروع کیے جاچکے ہیں۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ دیامر بھاشا ڈیم کےمتاثرہ افراد کومعاوضے کی ادائیگیوں میں شفافیت کو یقینی بنایاجائے۔

(جاری ہے)

داسو ڈیم کےلیے ورلڈبینک کی مدد سے رقم کا انتظام کیاجارہا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی بروقت تکمیل کیلیے تمام ممکنہ اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں افغان مہاجرین کےرجسٹریشن کارڈکی مدت میں31مارچ2017 تک توسیع کی منظوری بھی دی گئی۔افغان مہاجرین کے رجسٹریشن کارڈزکی توسیع سہ فریقی معاہدےکےتحت دی گئی۔ پاکستان،افغانستان اوریو این ایچ سی آرکےتحت افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کامعاہدہ ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں قیام پذیر افغان مہاجرین کی سہولتوں کو یقینی بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین ہمارے بھائی اور قریبی عزیز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین پر سیاسی قیادت ،افغان نمایندوں کے ساتھ وسیع البنیادمشاورت کی جائے۔ وزیر اعظم نے پیغام دیا کہ پاکستان میں موجودافغان مہاجرین کوہراساں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،افغان مہاجرین ہمارے مہمان ہیں، اور ان کی واپسی کا مسئلہ ایسےاندازمیں حل کیاجائےجس کابرُا تاثر نہ ملے،وفاقی کابینہ نےبرآمدات میں اضافےکی حکمت عملی کی منظوری کامعاملہ آئندہ اجلاس تک موخرکردیا۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اس اجلاس میں سائبر کرائم کیسز کی فرانزک تحقیقات کیلیےالگ شعبہ بنانے کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے جس کے تحت کیسز کے فرانزک تجزیے، چھان بین، سفارشات الگ بننے والا شعبہ ایف آئی اے کو فراہم کرے گا،سائبرکرائم کیسزکی رجسٹریشن ایف آئی اے ای ٹی او قانون کے تحت کرے گی، ذرائع نے مزید بتایا کہ فرانزک تحقیقات کا شعبہ آزادانہ کام کرے گا۔

متعلقہ عنوان :