مہاجر مسائل آج بھی منہ کھولے کھڑے ہیں، ڈاکٹر سلیم حیدر

اسمبلی کے اندر اور اسمبلی کے باہر مہاجر مسائل کیلئے کبھی بات نہیں کی گئی جو مہاجر مینڈیٹ کے ساتھ دھوکہ ہے مہاجر نسلوں کو تباہ کرنے والے بہروپیوں سے مہاجر قوم جلد سے جلد جان چھڑائیں،چیئرمین ایم آئی ٹی

جمعرات 8 ستمبر 2016 22:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8 ستمبر ۔2016ء) مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ شخصیت پرستی کی سیاست اپنے منطقی انجام کو پہنچ رہی ہے ، بدقسمتی سے 30 سال کے دوران مہاجر حقوق اور مہاجر مسائل پر بات کرنے کے بجائے شخصیت پرستی کی سیاست کو فروغ دیا گیا۔ جس نے مہاجروں کے حقوق اور مسائل پس پشت ڈال کر اپنی ذات کو اُجاگر کیا ۔

انہوں نے کہاکہ مہاجر مسائل آج بھی منہ کھولے کھڑے ہیں۔ برسہا برس سے قیادت اور کارکنوں کے مسائل پر احتجاج سے لے کر ہنگامہ آرائی تک تو کی گئی لیکن مہاجر مسائل پر نہ اسمبلی او رنہ ہی اسمبلی کے باہر کوئی بات ہوئی۔ حد تو یہ ہے کہ کراچی اور حیدرآباد کے مہاجروں کیلئے تعلیمی ادارے بھی نہیں بنائے گئے ۔ حیدرآباد کے شہریوں کا دیرینہ مسئلہ یونیورسٹی کے قیام پر آج تک کوئی توجہ دی گئی اور نہ ہی کراچی میں مہاجر نوجوانوں کیلئے یونیورسٹی اور کالج بنائے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مہاجروں کو جس طرح بدنام اور رسوا کیا گیا ہے اس سے سب کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔ پاکستان بنانے والوں کی اولادوں پر پاکستان دشمنی کے الزام کے بعد ہمارے آباؤ اجداد کی روحیں بھی تڑپ اُٹھی ہوں گی۔ لیکن وہ جوکہ شخصیت پرستی کی سیاست کو پروان چڑھانے میں آگے آگے تھے آج وہی پاکستان کی سالمیت کے دعویدار بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مہاجروں کی نسلوں کو تباہ وبرباد کرنے والے بہروپیوں کیخلاف قوم کوغیرمعمولی فیصلے کرنا ہوں گے۔ اگر ابھی مصلحت اور منافقت کا ساتھ نہیں چھوڑا گیا تو پھر مہاجروں کی داستان بھی نہ ہوگی داستانوں میں۔

متعلقہ عنوان :