لاہور ہائیکورٹ نے پریمیئر ملیک کمپنی اور ملک کمپنی کے ڈبہ پیک دودھ اور جوسز کی فروخت پر پابندی عائدکر دی

چاہے آسمان ٹوٹ پڑے کسی کو عوام کی صحت سے کھیلنے نہیں دینگے‘چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ سید منصور علی شاہ کے کیس میں ریماکس

جمعرات 8 ستمبر 2016 22:05

لاہور ہائیکورٹ نے پریمیئر ملیک کمپنی اور ملک کمپنی کے ڈبہ پیک دودھ ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8 ستمبر ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پریمیئر ملیک کمپنی اور ملک کمپنی کے ڈبہ پیک دودھ اور جوسز کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ چاہے آسمان ٹوٹ پڑے کسی کو عوام کی صحت سے کھیلنے نہیں دینگے۔چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے پریمیئر ملک کمپنی اور ملیک کمپنی کی درخواستوں پر سماعت کی۔

ڈائریکٹر آپریشنز پنجاب فوڈ اتھارٹی عائشہ ممتازاور پنجاب حکومت کی طرف سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل انوار حسین ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔ ملیک کمپنی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ فوڈ اتھارٹی نے بلاجواز کارروائی کرتے ہوئے کمپنی کو سربمہرکر دیا ہے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل انوار حسین نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملک کمپنی نے دودھ کی مینوفیکچرنگ کا لائسنس ہی حاصل نہیں کیا جبکہ کمپنی کے پروڈکشن یونٹ میں صفائی کے انتہائی ناقص انتظامات تھے۔

(جاری ہے)

پریمیئر ملک کمپنی کے وکیل رانا ضیاعبدالرحمان نے موقف اختیار کیا کہ فوڈاتھارٹی کی طرف سے مضرصحت دودھ کی تیاری اور صفائی کے ناقص انتظامات کے الزامات بلاجواز ہیں جس پر ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی عائشہ ممتاز نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ برس بھی اس کمپنی کو جان لیوا کیمکل کے ذریعے ڈبہ پیک دودھ تیار کرنے پر سربمہر کیا گیا تھاچیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد ریمارکس دیئے کہ چاہے آسمان ٹوٹ پڑے کسی کو عوام کی صحت سے کھیلنے نہیں دینگے۔

عدالت نے پریمیئر کمپنی اور ملیک کمپنی کے دودھ اور جوسز کی فروخت پر پابندی عائدکرتے ہوئے فوڈ اتھارٹی کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت تک ملیک کمپنی کے لائسنس کی درخواست پر فیصلہ کیا جائے اور دونوں کمپنیوں کینمونوں پر حتمی فیصلہ کر کے رپورٹ جمع کرائی جائے۔