پرائسنگ پالیسی کے حوالے سے ہمارا معیار دیگر ممالک سے بہتر ہے ، سی پی آئی انڈیکس کو دیکھتے ہوئے 2فیصد ادویات میں اضافہ کیا گیا،70ہزار رجسٹرڈ ادویات میں 50ہزار ادویات مارکیٹ میں موجود ہیں ،بعض کمپنیوں نے قیمتیں بڑھا کرعدالت سے حکم امتناعی لے لیا،زندگی بچانے والی ادویات کی قلت نہیں

وزیر مملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کاسینیٹ میں سینیٹر طاہر حسین مشہدی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب

جمعرات 8 ستمبر 2016 21:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8 ستمبر ۔2016ء) وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پرائسنگ پالیسی کے حوالے سے ہمارا معیار دیگر ممالک سے بہتر ہے اور سی پی آئی انڈیکس کو دیکھتے ہوئے 2فیصد ادویات میں اضافہ کیا گیا اور بعض ادویہ ساز کمپنیوں نے اپنے طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا70ہزار رجسٹرڈ ادویات میں 50ہزار ادویات مارکیٹ میں موجود ہیں بعض کمپنیاں قیمتیں بڑھا کرر عدالت میں چلی گئیں اور عدالت سے حکم امتناعی لے لیا،زندگی بچانے والی ادویات کی قلت نہیں ہے۔

وہ جمعرات کو سینیٹ میں سینیٹر طاہر حسین مشہدی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دے رہیں تھیں سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئیے کہا کہ 80ہزار رجسٹرڈ ادویات میں 2فیصد قیمتوں میں اضافہ ہوا اور دوسری طرف زندگی بچانے والی ادویات کی قلت اور قیمتوں میں بھی اضافہ ہوجائے گا اور سال میں یہ چوتھی مرتبہ اضافہ ہوا ہے،ادوایات1986کے قانون کی بھی خلاف ورزی ہے اور حکومت کیلئے پاکستانی عوام کو کم قیمت ادویات فراہم کرے گی۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پرائسنگ پالیسی کے حوالے سے ہمارا معیار دیگر ممالک سے بہتر ہے اور 2سی پی آئی انڈیکس کو دیکھتے ہوئے 2فیصد ادویات میں اضافہ کیا گیا اور بعض ادویہ ساز کمپنیوں نے اپنے طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا70ہزار رجسٹرڈ ادویات میں 50ہزار ادویات مارکیٹ میں موجود ہیں بعض کمپنیاں قیمتیں بڑھا کرر عدالت میں چلی گئیں اور عدالت سے حکم امتناعی لے لیا،زندگی بچانے والی ادویات کی قلت نہیں ہے ٹی بی کی کچھ ادویات کی قلت تھی جسے بعد میں پورا کرلیا گیا۔

متعلقہ عنوان :