سینیٹ میں سوال کا تسلی بخش جواب نہ ملنے پر حکومتی سینیٹر صلاح الدین ترمذی کا ایوان سے واک آؤٹ

سینیٹرکلثوم پروین ،غوث بخش نیازی، عبدالقیوم اورحکومتی اتحادی جماعت کے سینیٹرز اور متحدہ اپوزیشن کی بھی حمایت زاہد حامد اور مشاہداﷲ کے منانے پر اپوزیشن ایوان میں نہ آئی، راجہ ظفرالحق منا کر لائے 2013سے 2016 کے دوران تیل وگیس کی 82 کنویں دریافت ہوئے، وزیر پٹرولیم

جمعرات 8 ستمبر 2016 21:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8 ستمبر ۔2016ء ) ایوان بالا (سینیٹ ) کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران حکومتی سینیٹر صلاح الدین ترمذی نے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر ایوان سے واک آؤٹ کر دیا ،حکومتی سینیٹرز کلثوم پروین ،غوث بخش نیازی،لیفٹنٹ جنرل(ر) عبدالقیوم اورحکومتی اتحادی جماعت کے سینیٹرز سمیت متحدہ اپوزیشن کے ارکان نے بھی جنرل(ر) ترمذی کا ساتھ دیا ،وزیر قانون زاہد حامد اور مشاہداﷲ خان کے منانے پر بھی اپوزیشن ایوان میں نہ آئی ،حکومتی سینیٹرز ایوان میں آگئے مگر اپوزیشن کو قائد ایوان راجہ ظفرالحق منا کر لائے،سینیٹر اعظم موسی خیل نے کورم کی نشاندہی کی گنتی پر کورم پورا نکلا ، وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی نے کہا کہ پورے ملک میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول یکساں ہے،شہری علاقوں میں 6 گھنٹے جبکہ دیہاتی علاقوں میں 8 گھنٹے بجلی جاتی ہے،صنعتوں میں کسی قسم کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جاتی،بجلی چوری یا عدم ادائیگی کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کے اوقات مختلف ہو سکتے ہیں،ملک میں متبادل توانائی کے 79 منصوبوں پر کام ہو رہا ہے،ہائیڈرو پاور متبادل توانائی کا سب سے اہم ذریعہ ہے،انرجی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے واپڈا نے ہائیڈروپاور پراجیکٹ کے قیام کا ماسٹر پلان تیار کیا ہے،حکومت نے ملک بھر میں بجلی صارفین پر ٹیرف ریشنلائزیشن سر چارج عائد کیا ہے،اس میں وہ صارفین شامل نہیں جوب300 یونٹس تک استعمال کرتے ہیں31 جولائی 2016 کو گردشی قرضہ کی مالیت 334.8 ارب روپے تھی،آئل اینڈ گیس کمپنیوں کو 96 ارب ادا کئے جائیں گے،آئی پی پیز کو 176.1 ارب روپے ادا کرنے ہیں،واپڈا ہائیڈرل اور ڈیٹ سرونگ کو 62.7 ارب روپے ادا کئے جائیں گے،وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی 2013سے 2016 کے دوران تیل/گیس کی 82 کنویں دریافت کئے گئے50 کنووں کے ذخائر میں سے 23 ملین بیرل تیل اور 1409 بی ایس ایف گیس پائی گئی,دریافت شدہ 32 کنووں کے ذخائر کا جائزہ لیا جارہا ہے سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ میں وزرت پانی وبجلی کا جمع کروایا گیا تحریری جواب درست نہیں,ملک میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ذیادہ ہے لیکن بتایا کم گیاوزیر مملکت پانی وبجلی عابد شیر علی نے جواب دیا کہ جمع کروایا گیا تحریری جواب بالکل درست ہے،یہ اعدادوشمار ہمارے نہیں محکمہ شماریات نے جاری کئے وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے وقفہ سوالات کے دورا ن ایوان کو آگاہ کیا کہ 11017 گاؤں کی بجلی کی طلب پوری کی گئی ہے،94 فیصد بجلی پاکستان کو پہنچائی گئی، عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کے 80 فیصد عوام کو بجلی میسر نہیں ہے، اس سوال کو متعلقہ کمیٹی کو بھجوایاجائے۔

(جاری ہے)

عابد شیر علی نے کہا کہ عثمان کاکڑ کے کہاں سے معلومات آئی ہیں، مجھے اس بارے علم نہیں ماضی کی حکومت کی 450 میگاواٹ ٹرانسمیشن لائن طلب کی تھی ، پورے پاکستان سمیت بلوچستان کی بجلی کی طلب پوری کی گئی ہے ، طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ 97 فیصد گھروں میں بجلی ہے ، یہ اعدادو شمار ہرگز درست نہیں ہیں، غلط بیانی سے کام نہ لیاجائے ، درست معلومات ایوان میں پیش کی جائیں۔

عابد شیر علی نے کہ کہ میں نے اعداد و شمار ایوان کو بتائیں ہیں، واپڈا کے پاس ایسا کوئی طریقہ کار نہیں ہے کہ وہ اعدادوشمار جاری کرے، وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 84 تیل و گیس کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں ،جہاں یہ معلوم ہوجائے یہاں تیل و گیس کے ذخائر موجود ہیں تو وہاں کمپنی کو لیز دی جاتی ہے اور تمام اخراجات کی ذمہ داری کمپنی پر ہوتی ہے، ہمارا کام تیل و گیس نکالنا ہوتا ہے اور شمسی ائیر بیس اور امریکیوں سے تعلق نہیں جو کمپنی ان ذخائر سے تیل پہنچائے گی، ان کو ادائیگیاں کی جاتی ہے، بلوچستان میں گیس کے 5 ذخائر ہیں اور ان کے علاوہ کوئی ذخیرہ دریافت نہیں ہوا، وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابدشیر علی نے کہ کہ ایل ای ڈی بلب پورے پاکستان میں بجلی کی بچت کیلئے دیئے گئے تھے اور 1 بلب دیا گیا تھا، ایل ای ڈی بلب بنانے والی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے درآمد شدہ آلات ارو پرزہ جات پرڈیوٹی نہیں لگائی گئی ہے،حکومتی سنیٹر صلاح الدین ترمزی حکومت پر برس پڑے ، میرے سوال کے جواب میں اس ایوان کی توہین کی گئی ہے، پوری دنیا کی پارلیمان میں ذخائر موجود ہیں ، حکومتی رکن صلاح الدین ترمزی کے ساتھ اپوزیشن اور فاٹا اراکین سمیت حکومتی ارکان سینٹ کلثوم پروین، غوث بخش نیازی ، سنیٹر عبدالقیوم اور دیگر حکومتی سنیٹرز نے بھی واک آؤٹ کیا ، وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ میرا جواب دینے کا یہ مقصد ہر گز نہیں تھا اگر سنیٹرز کو اتفاق رائے سے اس معاملے پر قرار داد دلانی چاہیے، قائد ایوان راجہ ظفرالحق نے کہ کہ یہ سینٹ کے ارکان کا بھی دفتر ہوناچاہیے تاکہ وہ اپنے کام بخونی سرانجام پائیں۔

وزیر مملک پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ وہ توانائی کی بچت کیلئے ہم نے پورے ملک میں آگہی مہم شروع کی ہے اور بعض دوکانوں میں 2 دو سو بلب لگے ہوتے ہیں ، وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قطر سے ایل این جی کے3 جہاز حکومتی سطح پر منگوائے جاتے ہیں اور ایک جہاز کمپنی کے ذریعے منگوایا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :