سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 127 کے شہری علاقوں میں ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا

بعض علاقوں میں متحدہ قومی موومنٹ اور مہا جر قومی موومنٹ کے کارکنان کے درمیان تصادم کی صورتحال دیکھنے کو ملی ینجرز پولنگ اسٹیشن کے اندراور باہر موجود رہی ،پولیس نے بھی سکیورٹی کے فرائض سر انجام دئیے،بیشتر پولنگ اسٹیشنوں پر ایم کیو ایم کے پولنگ ایجنٹ بھی موجود نہیں تھے

جمعرات 8 ستمبر 2016 19:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 ستمبر ۔2016ء) سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 127 کے شہری علاقوں میں ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا اور بعض علاقوں میں صورتحال کشیدہ رہی جبکہ دیہی علاقوں میں گہماگہمی نظرآئی ۔بعض علاقوں میں دوسیاسی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ اور مہا جر قومی موومنٹ کے کارکنان کے درمیان تصادم کی صورتحال دیکھنے کو ملی اور متحدہ قومی موومنٹ کے کیمپ اکھاڑ دئیے گئے۔

بیشتر پولنگ اسٹیشنوں پر ایم کیو ایم کے پولنگ ایجنٹ بھی موجود نہیں تھے۔رینجرز پولنگ اسٹیشن کے اندراور باہر موجود رہی جبکہ پولیس نے بھی سکیورٹی کے فرائض سر انجام دئیے۔ڈی رینجراور پولیس کے اعلیٰ حکام نے مختلف پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کیا۔تفصیلا ت کے مطابق جمعرات کو سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 127 میں ضمنی انتخاب کے سلسلے میں پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی اور شام 5 بجے تک ختم ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

دن بھر پولنگ پر امن رہی تاہم پی ایس 127 کے شہری علاقوں میں کئی جگہوں پر صورتحال کشیدہ دیکھی گئی ،بعض علاقوں جن میں اردو نگر کے علاقے میں پولنگ اسٹیشن ،مونوٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ،جناح اسکوائرکے علاقے سن رائز چلڈرن اکیڈمی پولنگ اسٹیشن ،جعفر طیار میں قمر بن ہاشم پولنگ اسٹشین پر صورتحال کشیدہ رہی۔متحدہ قومی موومنٹ اور مہاجر قومی موومنٹ کے کارکنان کے درمیان تصادم بھی ہوااور متحدہ قومی موومنٹ میں کے کیمپ اکھاڑ دئیے۔

پولیس ااور رینجرز نے سیکور ٹی کے فرائض سر انجام دئیے ۔رینجرز کو پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر تعینات کیا گیا تھا۔ڈی جی رینجرز اور پولیس کے اعلیٰ حکام نے مختلف پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کیا۔دوسری جانب بیشتر پولنگ اسٹیشنوں پر ایم کیو ایم کے پولنگ ایجنٹ بھی موجود نہیں تھے۔پی ایس 127 کے ضمنی انتخاب میں شہری علاقوں کی نسبت دیہی علاقوں میں گہماگہمی دیکھنے کو ملی۔

مہاجر قومی موومنٹ کی جانب سے آزاد امیدوار کھڑا کیا گیا تھا اور مہاجر قومی موومنٹ ضمنی انتخاب میں متحرک نظر آئی۔ملیر 15 کے علاقے آکسفورڈ پولنگ اسٹیشن نمبر82 میں خواتین کے پولنگ بوتھ میں صرف 2ووٹ کاسٹ ہوئے تھے ایک اور پولنگ بوتھ میں 20 ووٹ کاسٹ ہوئے۔مرد پولنگ بوتھ میں صبح10 بجے تک 7ووٹ کاسٹ ہوا تھے اورپولنگ اسٹیشن نمبر 82 مرودوں کے پولنگ بوتھ میں 2ووٹ کاسٹ ہوئے تھے جبکہ اس پولنگ اسٹیشن پر ایم کیوایم کا کوئی پولنگ ایجنٹ موجود نہیں تھا۔

مونو ٹیکنک اسکول میں صرف 11 بجے تک پولنگ اسٹیشن نمبر 49 میں مردوں کے پولنگ بوتھ میں 11 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے جبکہ خواتین کے پولنگ بوتھ میں 8 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔الریاض اسکول پولنگ اسٹیشن 29 میں مرد اورخواتین کے دوپولنگ بوتھ تھے جن میں 12 بجے تک 25 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔محمدن پبلک اسکول میں پولنگ اسٹیشن نمبر 11 میں چار بوتھوں میں کل ووٹ 800 تھے جن میں ایک بجے 60 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔

گرین پیس ہائی اسکول میں کل ووٹ 2300 تھے۔ جن میں مردوں کے 54ووٹ کاسٹ ہوئے تھے بوتھ نمبر 2 میں 35 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے جبکہ خواتین کے پولنگ بوتھ میں 25 اور دوسرے بوتھ میں 18 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔ کے ایم سی اسکول خورشید میموریل انگلش اسکول پولنگ اسٹیشن پرکل ووٹ 1723 تھے جن میں ڈیڑھ بجے تک 125 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔ینگ سیٹییژن اسکول جعفر طیار پولنگ اسٹیشن نمبر 64 میں کل ووٹ 2089تھے جن میں دو بجے تک 40 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے دوسرے پولنگ بوتھ میں 100 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے جبکہ خواتین کے دو پولنگ بوتھ میں 40 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔دیہی علاقوں آسو گوٹھ میٹرنٹی ہوم میں کل ووٹ 814 تھے۔ ڈھائی بجے تک 170 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے ۔