ہائیکورٹ نے مضرصحت دودھ ، جوسز فروخت کرنیوالی دوکمپنیوں کو سر بمہر کرنے کے اقدام کیخلاف دائر درخواستیں مسترد کردیں

دونوں کمپنیوں کی مصنوعات کی فروخت پر عائد پابندی بر قرار،کسی کو عوام کی صحت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دینگے‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

جمعرات 8 ستمبر 2016 18:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 ستمبر ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مضرصحت دودھ اور جوسز بنانے اور فروخت کرنے والی دوکمپنیوں کو سر بمہر کرنے کے اقدام کیخلاف دائر درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ عدالت کسی کو عوام کی صحت کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دے گی ۔گزشتہ روز چیف جسٹس لاہو رہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔

مضر صحت دودھ اور جوسز بنانے اور فروخت کرنے پر سر بمہر کی گئی پریمیر اور ملیک کمپنیوں کی طرف سے پیش ہونے والے وکلاء نے موقف اپنایا کہ پنجاب فوڈاتھارٹی نے دودھ اور جوسز بنانے والی کمپنیوں اور املاک کو غیر قانونی طور پر سر بمہر کیا ۔ استدعا ہے کہ اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل انوار حسین ، احمد حسن اور پنجاب فوڈاتھارٹی کی ڈائریکٹر آپریشنز عائشہ ممتازعدالت میں پیش ہوئے ۔

عائشہ ممتاز نے عدالت میں سر بمہر کی گئی دونوں کمپنیوں کے مضر صحت دودھ اور جوسزکے نمونہ جات اور یگر ریکارڈ پیش کیا ۔پنجاب حکومت کے اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل انوار حسین اور احمد حسن نے موقف اپنایا کہ قانون میں مضرصحت اشیاء بنانے اور فروخت کرنے کی کوئی گنجائش نہیں اور یہ جرم ہے ۔ لاہور ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد دونوں کمپنیوں کے مصنوعات فروخت کرنے پر پابندی بر قرار رکھتے ہوئے اپنے ریماکس میں کہا کہ عدالت کسی کو بھی عوام کی صحت کے ساتھ کھیلنے کی اجاازت نہیں دے گی۔