2016ء میں نجی حج ٹور آپریٹرز کا کوٹہ 71 ہزار 684 تھا ‘ 2014ء میں یہ کوٹہ 86ہزار 674 جبکہ 2013 ء میں 57 ہزار 672 تھا‘ پرائیویٹ حج ٹور آپریٹرز اور حاجی کے درمیان پیکج کا تعین بات چیت سے کیا جاتا ہے ، وزارت طے شدہ سہولیات نہ ملنے یا اضافی پیسے وصول کرنے پر کارروائی کرتی ہے

پارلیمانی سیکرٹری مذہبی امور کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

جمعرات 8 ستمبر 2016 16:03

اسلام آباد ۔8 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 ستمبر۔2016ء) وزارت مذہبی امور کی جانب سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ 2016ء میں نجی حج ٹور آپریٹرز کا کوٹہ 71 ہزار 684 تھا جو 2015ء میں بھی یہی تھا‘ 2014ء میں یہ کوٹہ 86ہزار 674 جبکہ 2013 ء میں 57 ہزار 672 تھا‘ پرائیویٹ حج ٹور آپریٹرز اور حاجی کے درمیان پیکج کا تعین بات چیت سے کیا جاتا ہے تاہم وزارت انہیں طے شدہ سہولیات نہ ملنے یا اضافی پیسے وصول کرنے پر کارروائی کرتی ہے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران مسرت رفیق مہیسڑ کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ وفاقی وزیر اور وزیر مملکت مذہبی امور حج پر گئے ہیں اس لئے وزارت سے متعلق سوالات موخر کئے جائیں تاہم اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ یہ رولنگ دیں۔

(جاری ہے)

یہ اہم مسئلہ ہے‘ یہ کابینہ کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ جواب دیں۔

شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ یہ اعتراض درست ہے‘ میں اس بارے میں متعلقہ وزارت سے بات کروں گا اور یہ بات درست ہے کہ جواب دینا اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نمازوں کے یکساں اوقات کے آزمائشی منصوبے کو اسلام آباد میں شروع کیا گیا تھا، یہاں اس وقت یکساں اوقات ہیں، اگر کہیں اس کی پابندی نہیں ہو رہی تو آگاہ کیا جائے کارروائی کریں گے۔

اس کو آئندہ دیگر صوبوں تک وسعت دی جائے گی۔فرحانہ قمر کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ کسی بھی جگہ حج و ٹریول ایجنٹس حجاج کرام سے وہی رقم وصول کرتے ہیں جو پیکج میں ہوتی ہے۔ پیکج سے زائد وصول نہیں کر سکتے۔اگر کسی حاجی کی جانب سے اس حوالے سے یا سہولیات کے حوالے سے کوئی شکایات آتی ہیں تو ان کے خلاف وزارت کارروائی کرتی ہے۔

اس پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں ایک ہی وقت میں اذان اور نماز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا‘ اگر کسی سکول میں نماز کے اوقات میں اذان اور نماز کا اہتمام نہیں کیا جاتا تو اس بارے میں آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں ایک ہی وقت میں اذان اور نماز کا حکم دیا گیا ہے۔ اس پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔ سکولوں میں بھی نماز ہوتی ہے۔ جہاں نہیں ہوتی وہاں بھی یہ احکامات پہنچا دیئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :