نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں بھارت کو اہمیت دی گئی تو خطے میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ روکنے کا خواب ادھورا رہے گا ‘پاکستان

جمعرات 8 ستمبر 2016 14:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 ستمبر۔2016ء) سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے واضح کیا ہے کہ اگر نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) میں بھارت کو اہمیت دی گئی تو خطے میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ روکنے کا خواب ادھورا رہے گا۔جنوبی ایشیاء میں نیوکلیئر سیکیورٹی سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ پاکستان این ایس جی کی رکنیت کا اہل ہے اور اس حوالے سے امتیازی سلوک خطے میں عدم توازن کا باعث بنے گا۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں بھی سیاسی اور تجارتی مقاصد کی خاطر بھارت کو استثنیٰ دیا جاتا رہا، امریکا نے 2008 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان امتیازی سلوک روا رکھا اور بھارت نے 2008 کے بعد کئی ممالک سے ایسا مواد حاصل کیا ہے جو جوہری سیف گارڈ کے زمرے میں نہیں آتا۔

(جاری ہے)

سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ ہم نے امریکا کو باور کرایا ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے حوالے سے منصفانہ رویہ اختیار کرے۔

اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں اسلحہ کی دوڑ کے حوالے سے کئی تجاویز دیں، لیکن ہماری تجاویز کا کبھی مثبت جواب نہیں آیا۔انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیا میں نیوکلیئر سیکیورٹی نہ صرف خطے بلکہ عالمی سطح پر بھی توجہ کا مرکز ہے اور یہ پاکستان اور بھارت کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔سیکریٹری خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے، ہمارا جوہری پروگرام اور ہتھیار استعمال کیلئے نہیں ہیں بلکہ ہم اپنے دفاع کے لیے کم از کم دفاعی ضروریات پوری کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کا جوہری پروگرام انتہائی محفوظ ہے اور ہم نے تمام عالمی معیارات کو یقینی بنایا ہے۔بھارت کے جوہری پروگرام کے حوالے سے اعزاز چوہدری نے کہاکہ پڑوسی ملک کے جارحانہ عزائم خطے کے مفاد میں نہیں اور حال ہی میں ہندوستان نے نیوکلیئر آبدوز متعارف کرائی۔سیکریٹری خارجہ نے بتایا کہ پاکستان نے حال ہی میں بھارت کو ایٹمی تجربات نہ کرنے کے معاہدے پر دستخط کی پیشکش کی ہے کیونکہ پاکستان عالمی سطح پر ایٹمی عدم پھیلاوٴ کا بہت بڑا حامی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان امن پسند ملک ہے لیکن بھارت کے جارحانہ عزائم خطے کے مفاد میں نہیں۔اعزاز چوہدری نے کہاکہ پاکستان کے جوہری پروگرام کو کبھی کوئی خطرہ درپیش نہیں آیا یہاں دہشت گردوں نے بھی اس پروگرام کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی اور دہشت گردی کی شدید لہر نے بھی ہمارے پروگرام کو متاثر نہیں کیا، ہم نے تمام عالمی معیارات کو یقینی بناتے ہوئے اپنے ایٹمی پروگرام کو محفوظ تر بنایا ۔

متعلقہ عنوان :